امام حسین(علیہ السلام)
خلاصہ: امام صادق(علیہ السلام) نے امام حسین(علیہ السلام) کی زیارت کرنے والوں کے لئےسات دعائیں کیں۔
خلاصہ:قبر امام حسین(علیہ السلام) کے نزدیک فریضہ نماز کا ثواب حج کے برابر اور نافلہ کا ثواب عمرہ کے برابر ہے۔
خلاصہ:جو شخص ذمہ داری کے احساس کے ساتھ اس زیارت کے لیے جائے اور کہے اے میرے مولا یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں یہاں آوں تو ایسا شخص زیادہ نورانیت سے بہرہ مند ہوتا ہے۔
خلاصہ: امام جعفر صادق(علیہ السلام) کے مطابق امیرالمؤمنین حضرت علی(علیہ السلام) اور حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی تسبیح کو امام حسین(علیہ السلام) کی قبر پر پڑھنے کا حکم۔
خلاصہ: زیارت کو حج کی طرح واجب نہیں کیا گیا ہے، اس کو مومنین پر چھوڑ دیا گیا ہے تاکہ وہ خود اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔
خلاصہ: دنیا کو ایک عادلانہ نظام فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سب سے پہلے اصلاح امت کا بنیادی فریضہ انجام دیا جائے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خلاصہ: امام حسین(علیہ السلام) نے اپنے جانباز صحابیوں کے ساتھ کربلاء کے تپتے صحرا میں بروقت نماز کا اہتمام کر کے تاقیامت اپنے چاہنے والوں کو درس دے گئے کہ کتنا بھی سخت وقت پڑے انسان پر مگر اسے کوشش کرنا چاہئے کہ عبادت پروردگار کو اس کے صحیح اور فضیلت کے وقت پر ادا کرے۔
خلاصہ:وہ چراغ جو صدیوں پہلے جگمگایا تھا، آج تک اس کے زیرِ سایہ سلسلہ ہدایت جاری ہے اور آج تک اس کی کشتی مشرق و مغرب کے لوگوں کو گمراہی سے نجات دے رہی ہے۔
خلاصہ: ہمیں معصومین(علیھم السلام) کی سیرت کو اپنانا چاہئے۔