خلاصہ: ہمیں معصومین(علیھم السلام) کی سیرت کو اپنانا چاہئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
منقول ہے کہ امام حسین(علیہ السلام) نے کچھ مسکینوں کو دیکھا کہ وہ اپنی عباؤں کو بچھا کر سوکھی روٹی کھارہے ہیں، جب ان لوگوں نے امام حسین(علیہ السلام) کو دیکھا تو ان لوگوں نے امام(علیہ السلام) کو دعوت دی، امام(علیہ السلام)، ان لوگوں کے ساتھ وہی پر بیٹھ گئے، امام(علیہ السلام) نے اس وقت اس آیت کی تلاوت فرمائی: «َإِنَّهُ لا يُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرينَ[سورۂ نحل، آیت:۲۳] وہ متکبرین کو ہرگز پسند نہیں کرتا ہے»، اس کے بعد امام(علیہ السلام) نے ان لوگوں سے کہا کہ میں نے تمھاری دعوت کو قبول کیا اب تم لوگ بھی میری دعوت کو قبول کرو، ان لوگوں نے کہا بے شک یابن رسول اللہ اس کے بعد امام(علیہ السلام) ان لوگوں کو لیکر اپنے گھر گئے اور جناب رباب سے کہا کہ گھر میں جو کچھ ہے وہ ان لوگوں کے لئے مہیا کرو[بحارالانوار، ج۴۴، ص۱۹۵].
بحار الانوار، محمد باقرمجلسى، دار إحياء التراث العربي – بيروت، دوسری چاپ ۱۴۰۳ق.
Add new comment