حضرت فاطمۃ الزھرا (علیہا السلام)
تربیت
تربیت کا مادہ ’’ رَبَ وَ ‘‘ ہے جس کے معنی ہیں پرورش کرنا ، پروان چڑھانا اصطلاح میں تربیت یعنی انسان کے اندر پائی جانے والی (پوشیدہ )صلاحیتوں کو اپنے مطلوبہ مقاصد کی راہ میں بروئے کار لانے کے لئے ماحول فراہم کرنا ۔
اسلامی تربیت
صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شخصیت اور آپ کے بلند معنوی مقام و مرتبہ کے بارے میں بہت سی کتابیں تحریر کی گئی ہیں لیکن خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی پاکیزہ زندگی کے مختلف پہلووں کو کتابوں میں نہیں سمایاجاسکتا اور اس سلسلہ میں سیکڑوں جلد کتابیں بھی آپ کی عظمت و جلا
1 ـ ابن صباغ مالکی: «جناب فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کے لیے یہی قابل فخر ہے کہ وہ خیرالبشر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی ہیں وہ فاطمہ جن کی ولادت کے باطہارت ہونے اورجن کےسیدہ ہونےپرتمام مسلمانوں کا اتفاق ہے»(1)
خواتین ہر دور میں معاشرہ کا اہم حصہ شمار کی گئی ہیں کیوں کہ ہر سماج کی تعمیر میں ان کا بہت بڑا ہاتھ اور حصہ ہے مگر یہ کردار اس وقت بہتر طریقہ سے ادا ہوگا جب ان کے پاس بھی کوئی مناسب ائڈیل اور نمونہ عمل موجود ہو، گناہوں اور خطاوں سے پاک حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت سے بہتر کون نمونہ عمل بن س
معاشرہ کی تعمیر میں ہمیشہ خواتین کا اہم کردار رہا ہے مگر ہر کردار کو نبھانے کیلئے ایک ائڈیل اور نمونہ عمل کی ضرورت ہوتی ہے، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کہ زندگی تمام خواتین کیلئے بہترین نمونہ عمل ، ائڈیل اور دروس کا مجموعہ ہے ہم نے اس تحریر کی پہلی قسط میں کچھ باتوں کو پیش کیا تھا اور اب اس مقام پر
جناب سلمان فارسی کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ بی بی کی اس فریاد [ اے بابا جان ! اے رسول خدا ! اے والد گرامی ! ابوبکر اور عمر نے تمھارے بعد ہمارے ساتھ کیا برا برتاو کیا !