حضرت فاطمۃ الزھرا (علیہا السلام)
تمام شیعہ مفسرین اور اہلسنت کے اکثر علماء اور مفسرین نے آیت تطہیر کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ آیت امیرامومنین علی، فاطمہ، حسن اور حسین علیہم اسلام کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
ولادت حضرت زہرا سلام اللہ علیھا
سلیم بن قیس تحریر کرتے ہیں کہ خلیفہ اول ابوبکر کی بیعت لینے کیلئے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کے دولت کدہ پر پے درپے تین بار حملے کئے گئے ہم گذشتہ تحریر میں پہلے حملہ کی جانب اشارہ کرچکے ہیں اور اب دوسرے حملہ کی جانب اشارہ کررہے ہیں ۔
دوسرا حملہ :
روئے زمین پر امام اور خلیفۃ اللہ کا وجود خداوند متعال کے خاص لطف و کرم کا نتیجہ ہے اور امام امت اسلامی میں اتحاد و وحدت کی علامت ہے۔
لوگوں کے تصور کے برخلاف سلیم بن قیس متوفی (76 ھجری قمری) اپنی کتاب میں نقل کرتے ہیں کہ غاصبان امامت و ولایت نے خلیفہ اول ابوبکر کی بیعت لینے کیلئے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے دولت کدہ پر پے درپے تین بار حملہ کیا ۔
پہلا حملہ:
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی وضاحت میں بیان کیا جارہا ہے کہ قرآن اور دین کے حاملین کے چند گروہ ہیں، ان میں سے تیسرا گروہ حقائق و اسرار کا حامل ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی وضاحت میں بیان کیا جارہا ہے کہ قرآن اور دین کے حاملین کے چند گروہ ہیں، ان میں سے ایک گروہ صرف الفاظ کا حامل ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی وضاحت میں بیان کیا جارہا ہے کہ قرآن اور دین کے حاملین کے چند گروہ ہیں، ان میں سے دوسرا گروہ معانی کا حامل ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں مادی اور معنوی بوجھ کے باہمی چند فرق بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے سامعین کی کچھ ذمہ داریاں بیان کی جارہی ہیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں اللہ کی عبودیت اور بندگی اختیار کرنے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔