حضرت زہرا کے گھر پر دشمنوں کے حملے (۳)

Sat, 12/25/2021 - 06:02
فاطمہ زھراء

تیسرا حملہ

جب دشمن حضرت زہرا سلام اللہ علیھا کی استقامت سے روبرو ہوا تو اس نے تیسری بار اپ کے بیت اطھر پر حملے کی جسارت کی اور طاقت کے بل پر حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کو گھر سے نکال کر مسجد نبوی تک لے گئے، اس حملہ میں جب حضرت زہرا علیھا السلام نے خود کو امام علی علیہ السلام کا سینہ سپر بنایا اور ان کی حفاظت میں آگے بڑھیں تو انہیں در و دیوار کے بیچ کچل دیا گیا نتیجہ میں حضرت محسن علیہ السلام کی شھادت واقع ہوگئی ۔

سلیم بن قیس اس حملے کے سلسلہ میں بھی جناب سلمان فارسی سے نقل کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں " عمر نے کسی کو بھیجا اور اس سے مدد مانگی ، نتیجہ میں لوگ علی [علیہ السلام] کے گھر پر حملہ ور ہوگئے اور گھر میں گھس گئے تو علی [علیہ السلام] شمشیر کی جانب بڑھے، قنفذ ابوبکر کے پاس واپس لوٹ آیا چونکہ اسے علی ابن ابی طالب کی شمشیر کا خوف تھا، مگر ابوبکر نے قنفذ سے کہا " واپس لوٹ جا، اگر علی [علیہ السلام] گھر سے باہر آگئے تو ٹھیک وگرنہ ان کے گھر میں گھس جا اور اگر استقامت دکھائی تو ان گھر میں آگ لگا دو"

قنفذ ملعون اپنے دوستوں کے ساتھ واپس لوٹا اور علی [علیہ السلام] کی اجازت کے بغیر اپ کے گھر میں گھس گیا ، علی [علیہ السلام] شمشیر کی جانب بڑھے مگر حملہ ور چونکہ زیادہ تھے اس لئے  کسی نے علی [ علیہ السلام] کو شمشمیر تک پہونچنے سے روک دیا تو کسی نے ان کے ہاتھوں کو پکڑ لیا اور ان کی گردن میں ریسمان ڈال دی ، گھر کے دروازہ پر فاطمہ [علیھا السلام] علی [علیہ السلام] اور دشمنوں کے درمیان حائل ہوئیں تو قنفذ ملعون نے ان کے بازوں پر کوڑا دے مارا کہ اس کے نتیجہ میں بی بی کی موت [شھادت] ہوگئی، بی بی کے بازوی اطھر پر قنفذ کے کوڑے کے نشانات تا دم شھادت باقی تھے، خدا جس نے انہیں کوڑا مارا اور جس نے اس کام میں قنفذ کو اکسایا اور مدد کی لعنت کرے، اور پھر علی [علیہ السلام] کو کھینچتے ہوئے بری حالت میں ابوبکر کے پاس لے گئے ۔

راوی کہتا ہے کہ میں نے جناب سلمان فارسی سے دریافت کیا کہ " کیا واقعا وہ لوگ فاطمہ [علیھا السلام] کے گھر میں بغیر اجازت کے داخل ہوگئے تھے ؟ تو سلمان نے جواب دیا کہ خدا کی قسم ہاں! حضرت کے چہرہ پر نقاب نہ تھا، آپ چیخیں اور بلند اواز میں چیخیں " اے بابا جان ! اے رسول خدا ! اے والد گرامی ! ابوبکر اور عمر نے تمھارے بعد ہمارے ساتھ کیا برا برتاو کیا ! جبکہ اج بھی اپ کی آنکھیں قبر میں کھلی ہوئی ہیں " [۱]

جاری ہے ۔۔

گذشتہ قدسطیں یہاں پڑھیں

http://www.ur.btid.org/node/6422
http://www.ur.btid.org/node/6430

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

[۱] ۔ كتاب سليم بن قيس هلالی، پیشین، ص150 و 151 و 153، متن کتاب.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 96