معاشرہ کی تعمیر میں ہمیشہ خواتین کا اہم کردار رہا ہے مگر ہر کردار کو نبھانے کیلئے ایک ائڈیل اور نمونہ عمل کی ضرورت ہوتی ہے، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کہ زندگی تمام خواتین کیلئے بہترین نمونہ عمل ، ائڈیل اور دروس کا مجموعہ ہے ہم نے اس تحریر کی پہلی قسط میں کچھ باتوں کو پیش کیا تھا اور اب اس مقام پر مزید کچھ باتوں کو پیش کررہے ہیں تاکہ فاطمی خواتین اپنی ذمہ داریاں بخوبی او آسانی کے ساتھ انجام دے سکیں ۔
زوجہ کام و کاج کرنا اور کنبہ کے حق میں ہمدرد ہونا
احادیث میں موجود ہے کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنے گھر کا سارا کام خود کرتی تھیں اور اپنے گھرانے کے حق میں ہمیشہ کوشاں و ہمدرد رہی ہیں، یقینا کام کاج کسی زوجہ کی ذمہ داری نہیں ہے مگر کنبہ اور گھرانے کے استحکام و ثبات میں اثر انداز ہے، ازدواجی زندگی میں میاں بیوی کو ایک دوسرے کے قریب لانے نیز انہیں بہتر طریقہ سے سمجھنے کا باعث ہے ۔
حضرت امام صادق علیہ السلام نے ایک حدیث میں حضرت زہراء اور امام علی علیہما السلام کے آپسی تعاون کے سلسلہ میں فرمایا «كَانَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ علیه السلام يَحْتَطِبُ وَ يَسْتَقِي وَ يَكْنُسُ وَ كَانَتْ فَاطِمَةُ ع تَطْحَنُ وَ تَعْجِنُ وَ تَخْبِز ۔ [۱]
امام علی علیہ السلام گھر کیلئے لکڑیاں لاتے تھے اور جلاون کا انتظام کرتے تھے، پانی بھرتے تھے، جھاڑو لگاتے تھے، دال چننے میں مدد کرتے تھے اور فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا بھی گیہوں اور جو پیس کر آٹا بناتی تھیں، آٹا گوندھتی تھیں اور روٹیاں پکاتی تھیں ۔ »
صدر اسلام کے سخت ترین دوران میں گھر میں ایک دوسرے کے تعاون کی مثال نہیں ملتی ، ہرگز یہ دیکھنے کو نہیں ملتا کہ اس زمانے کے سخت ترین حالات، ہرگز حضرت زہراء اور امام علی علیہما السلام کی ازدواجی زندگی اور گھر کے ماحول میں اثر انداز ہوئے ہوں، یہ وہ قابل توجہ گوشہ ہے جس پر توجہ سے گھر کا ماحول گلستان بن سکتا ہے ۔
جاری ہے۔۔۔
گذشتہ قسط یہاں پڑھیں
http://www.ur.btid.org/node/6456
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: من لا يحضره الفقيه، ابن بابويه، محمد بن على، دفتر انتشارات اسلامی، قم، ۱۴۱۳ ق، ج۳، ص۱۶۹.
Add new comment