اعمال وعبادات
اصلاح نفس اور اندورونی تبدیلی میں وقت کا اہم کردار اور رول ہے ، بعض اوقات اور بعض مہینہ وہ ہیں جس میں معنوی ترقی کے راستہ فراھم ہوتے ہیں ، ماہ مبارک رمضان انہیں مہینوں میں سے ایک ہے ، اس ماہ کے دن و رات انسان کی حیات میں معنوی بھار لاتے ہیں کیونکہ یہ مہینہ بہترین مہینہ ہے ، اس کے روز و شب بہترین
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزہ ثمالی کے اس فقرے "وَالْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي تَحَبَّبَ إِلَيَّ وَ هُوَ غَنِيٌّ عَنِّي ؛ حمد ہے اس ﷲ کی جو مجھ سے محبت کرتا ہے اگرچہ وہ مجھ سے بے نیاز ہے" میں موجود نکات کی جانب اشارہ کیا تھا ، مفسر عصر حضرت ایت اللہ جوادی املی اس فقرے کی تفسیر اور تشریح میں فرم
ہم نے گذشتہ قسط میں حضرت امام سجاد علیہ السلام کے اس فقرے کی جانب اشارہ کیا تھا کہ "وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَكَلَنِي إِلَيْهِ فَأَكْرَمَنِي ؛ حمد ہے اس ﷲ کی جس نے اپنی سپردگی میں لے کر مجھے عزت دی" یعنی اگر خدا ہمیں ہمارے حال پر چھوڑ دیتا یا ہمیں دوسروں کے حوالے کردیتا تو ہماری سستی و کاہلی
انسان کو امید کی دنیا میں موحد اور توحید پرست ہونا چاہئے نیز خوف کی دنیا میں بھی اسے موحد ہی ہونا چاہئے ، ایک موحد اور توحید پرست انسان کو زندگی کے ہر میدان اور مرحلہ میں موحد اور وحدانیت پرست ہی رہنا چاہئے ، یعنی امید رکھے تو فقط و فقط خدا سے رکھے اور ڈرے بھی تو فقط و فقط خدا ہی سے ڈرے ۔
گذشتہ قسطوں میں اس بات کی جانب اشارہ کرچکا ہوں کہ جس طرح قران کریم کی ایتیں ایک دوسرے کی تفسیر کرتی ہیں احادیث ، دعائیں اور مناجات بھی ایک دوسرے کیلئے مُفسِر کا کردار ادا کرتی ہیں ، لہذا اگر دعائے ابوحمزہ ثمالی کی بھی دوسری دعاوں کے سہارے شرح کی جائے تو بہتر ہوگا ، حضرت امام سجاد علیہ السلام صحیف
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزه ثمالی کے فقرے « بِكَ عَرَفتُكَ وَ أنْتَ دَلَلْتَنِی عَلِیكَ وَ دَعوتَنِی إلَیكَ وَ لُولا أنْتَ لم أدْرِ مَا أنْت » کی شرح میں مفسر عصر عارف زمان حضرت ایت اللہ جوادی املی کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ دعا کا یہ جملہ بہت اہم اور کلیدی ہے اس سے خد
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزه ثمالی کے فقرے « وَلا تَمْكُرْ بِی فِی حِیلَتِكْ » کی شرح میں تحریر کیا تھا کہ اس جھان میں جو کچھ بھی ہے وہ سب کا سب خداوند متعال کی ذات لایزال کا صدقہ ہے ، قدرت مطلق فقط اس کی ذات ہے کوئی اسے عاجز و ناتوان نہیں کرسکتا جبکہ وہ جسے چاہے امیر اور جسے چاہے فقیر بنادے
ہم نے گذشتہ قسط میں دعائے ابوحمزه ثمالی کے فقرے « وَلا تَمْكُرْ بِی فِی حِیلَتِكْ » کی شرح میں تحریر کیا تھا کہ اگر خداوند متعال کی ذات چاہے تو انسان اپنے برے مقصد تک نہیں پہونچ سکتا ہے ۔