اعمال وعبادات
روزہ دلوں کی جلا اور نورانیت کا سبب [1] نیز نفسانی و حیوانی خواھشات کے دور ہونے کا باعث ہے ، [2] روزہ دنیاوی بلاوں اور آفتوں کے مقابل سپر اور قیامت کے عذاب سے نجات کا وسیلہ ہے ، [3] روزہ دلوں کے چین و سکون اور اطمینان قلب کا سبب ہے ۔[4]
حضرت امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں کہ دعا، بہترین عبادت ہے اور خداوند متعال نے بھی قران کریم میں اپنے بندوں سے دعا کرنے کی تاکید کی ہے جیسا کہ سورہ غافر کی ۶۰ ویں ایت شریفہ میں ارشاد ہے «ادْعُونی اَستَجِبْ لَكُمْ إنَّ الَّذین یَسْتَكْبِرونَ عَنْ عِبادَتِی سَیَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ داخِرین ؛ (۱)
اگر چہ عبد و معبود کے درمیان راز و نیاز کا راستہ ھمیشہ کھلا ہے اور نبی و امام علیھم السلام اور احادیث قدسیہ نے اس کے لئے کوئی خاص وقت معین نہیں کیا ہے مگر ماہ مبارک رمضان جسے ایام کیلئے کہ جو اولیائے الھی کیلئے عید کے ایام ہیں ، خاص فضلیتیں بیان کی گئی ہیں ، ہم اس مختصر سی مدت میں قارئین کی خدمت
اگر عام لوگوں اس بات پر ایمان و یقین ہوجائے کہ روزہ رکھنے سے بھی بالاتر کوئی عمل ہے اور وہ روزہ دار کو افطاری دینا ہے تو یقینا ماہ مبارک رمضان میں معاشرہ اور سماج کی صورت حال اور ماحول کچھ اور ہی ہوگا ۔
شب ھای قدر میں نماز استغفار پڑھیں اور خدا سے اولاد پائیں
نماز استغفار کا طریقہ
یہ نماز فجر کی طرح دو رکعت ہے.
دونوں رکعتوں میں سورہ الحمد کے بعد سورہ قدر (انا انزلناه فی لیلة القدر) کو پڑھے اور اس کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے ۱۵ مرتبه استغفرالله کہے .
حضرت زھراء سلام اللہ علیھا سے نقل ہے کہ حضرت (ع) نے فرمایا:
روایتوں کے جملے اور نبی و معصوم اماموں علیھم السلام کی کلام میں جب چھان بین کی جائے اور ان کا بہ دقت مطالعہ کیا جائے تو یہ بات بخوبی واضح و روشن ہوجائے گی کہ بندگی کے کچھ معیار اور اصول ہیں جس پر انسان کا اترنا لازم و ضروری ہے ۔
کتاب «آداب المریدین» سے اقتباس
وَ لَهُ مَنْ فِي السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَنْ عِنْدَهُ لا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبادَتِهِ وَ لا يَسْتَحْسِرُونَ ۔ سورہ انبیاء ایت (19)
سائل نے حضرت امام علی بن ابیطالب علیہما السلام سے سوال کیا کہ خداوند متعال کے نزدیک سب سے افضل کون سا کلام ہے ؟ تو حضرت (ع) نے فرمایا کہ زیادہ سے زیادہ خدا کو یاد کرنا ، دعاوں میں گریہ وزاری کرنا اور زیادہ سے زیادہ اسکی بارگاہ میں دعا کرنا ۔ (۱)