نماز
قران کریم کا ارشاد ہے صبر اور نماز کے ذریعے اللہ سے مدد مانگو بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
سختیوں پر صبر اور مصلی بچھا کر خدا سے لو لگانے سے انسان کو معراج کی منزلیں نصیب ہوتی ہیں ،
صبر کی فضیلت میں بے شمار روایات اور آیات پائی جاتی ہیں: پروردگار ارشاد فرماتا ہے : صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا۔ (۱) دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے : یقیناً اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، (۲) مزید ارشاد ہوتا ہے : اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں اور جب کوئی مصیبت پڑے، تو کہیں کہ: ہم صر
ارشاد رب العزت ہوتا : صبر اور نماز کے ذریعے (اللہ سے) مدد چاہو، اور بیشک یہ گراں ہے مگر ان پر (ہرگز) نہیں جن کے دل خشیتِ الٰہی سے شکستہ ہیں۔ (۱) دوسری جگہ ارشاد ہوتا صبر اور نماز کے ذریعے (اللہ سے) مدد چاہو ، بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (۲) یعنی اپنی باطنی خواہشات پر صبر کے ذریعہ کنٹرول
سوال : نماز میں حمد و سورہ اور دیگر ذکر پڑھتے وقت کس حد تک سکون و اطمینان کی رعایت واجب ہے ؟
سوال : نجس مکان یعنی نجس زمین یا مصلے پر نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟
جواب: نمازی کا مصلی یعنی نماز پڑھنے کی جگہ پاک و صاف ہونا چاہئے لیکن اگر سجدہ کے علاوہ دیگر جگہیں نجس ہوں اور نمازی کے لباس اور کپڑے میں سرایت کا بھی امکان نہ ہو تو نماز صحیح ہے ۔
سوال : قرائت نماز یعنی نماز پڑھتے وقت الفاظ کے ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟ اگر ذکر نماز یعنی سوروں کے پڑھنے میں فقط ہونٹوں میں حرکت ہو تو کیا کافی ہے ؟
سوال : اگر نمازی سجدہ میں جانے کے بعد متوجہ ہو کہ وہ رکوع کرنا بھول گیا ہے تو کیا اس کی نماز باطل ہے ؟ اور اگر ایسے نمازی کی نماز باطل نہیں ہے تو اس کا وظیفہ کا کیا ؟
خلاصہ: نماز خدا سے قریب ہونے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔
خلاصہ: نماز کی اتنی اہمیت ہے کہ حضرت ابراھیم(علیہ السلام) نے ان مشکل حالات میں بھی نماز کو قائم کرنے کی دعا فرمائی۔
خلاصہ: نماز بچوں کی تربیت کی لئے ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔