صبر اور نماز سے مدد طلب کرنے کا معنی(۲)

Sun, 10/15/2023 - 10:36

صبر کی فضیلت میں بے شمار روایات اور آیات پائی جاتی ہیں: پروردگار ارشاد فرماتا ہے : صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا۔ (۱) دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے : یقیناً اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، (۲) مزید ارشاد ہوتا ہے : اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں اور جب کوئی مصیبت پڑے، تو کہیں کہ: ہم صرف اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اور اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں یہی وہ (خوش نصیب) ہیں، جن پر ان کے پروردگار کی طرف سے درود (خاص عنایتیں اور نوازشیں) ہیں اور رحمت و مہربانی ہے۔ اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔ (۳)

اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں : ایمان کے دو حصے ہیں نصف صبر ہے اور نصف شکر۔ (۴)

امیرالمومنین علیہ السلام فرماتے ہیں : تم پر لازم ہے صبر پیشہ کرو ، جو صبر نہیں رکھتا اس کے پاس دین نہیں ہے۔ (۵)

لہذا صبر سے مدد طلب کرنے کے معنی یہ ہیں کہ اگر انسان استقامت ، پائیداری اور مقاومت کا مظاہرہ کرے اور مسلسل سعی و تلاش کرتا رہے اور سامنے آنے والی مشکلات سے ہراسان نہ ہو بلکہ موانع کو دور کرتا ہوا آگے بڑھتا رہے تو کامیابی ضرور حاصل ہوگی(۶) پس صبر شجاعت کا باعث ہے استقامت لے کر آتا ہے بڑے سے بڑے مانع اور رکاوٹ سے عبور کرنے کا حوصلہ عطا کرتا ہے۔

لہذا آج مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے رب سے زیادہ زیادہ لو لگائیں اس کی جاب متوجہ ہوں اور اس کی راہ میں ثبات قدم مقاومت کا مظاہرہ انجام دیں  پائیداری اور استقامت کا راستہ اپنائیں مشکلات سے گھبرانے کے بجائے مشکلات اور موانع کو برطرف کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہیں اگر اللہ کی ذات پر بھروسہ ہے اس کی مدد کا یقین ہے تو اس کے بتائے استقامت کے راستے کو اپنائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: سورہ زمر آیت ۱۰ ، إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُم بِغَيْرِ حِسَابٍ۔

۲: سورہ انفال آیت ۴۶ ، إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ۔ سورہ بقرہ آیت ۱۵۳ ، يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ۔

۳: سورہ بقرہ آیت ۱۵۵ تا ۱۵۷ ، وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ أُولَٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ۔

۴: ابن شعبۃ الحرانی ، تحف العقول عن آل الرسول علیهم السلام ، ج ۱ ، ص۴۸ ، اَلْإِيمَانُ نِصْفَانِ نِصْفٌ فِي اَلصَّبْرِ وَ نِصْفٌ فِي اَلشُّكْرِ۔

۵: علامہ محمد باقر مجلسی ، بحار الأنوار ج ۶۸ ، ص۹۲ ، أَيُّهَا اَلنَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالصَّبْرِ فَإِنَّهُ لاَ دِينَ لِمَنْ لاَ صَبْرَ لَهُ.

۶: سید عبدالحسین طیب ، اطيب البيان في تفسير القرآن ، جلد ۲ ، ص ۲۰۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 23