انقلاب اسلامی
تمام مغربی طاقتیں مبھوت اور حیرت زدہ تھیں کہ دین اور مذھب کس طرح زمامِ حکومت سنبھال سکتا ہے ؟ دین کس طرح انسانوں کی روزہ مرہ کی تمام دنیاوی ضرورتیں پوری کرسکتا ہے اور ان کے سوالوں کے جوابات دے سکتا ہے ؟
16 جنوری 1979 عیسوی یعنی اج سے تقریبا ۴۵ سال پہلے محمد رضا شاہ پہلوی ، رہبرکبیر انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ العظمی روح اللہ موسوی الخمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں رونما ہونے والے انقلاب کی پیروزی کی ڈر سے ملک سے فرار ہوگیا ۔
انقلاب کی تاریخ
شاعر مشرق علامہ اقبال اور محمد علی جناح کے پاکستان میں ہمیشہ انقلابی اور استعمار مخالف تحریکوں کو سراہا گیا کیوں کہ دونوں سے ایک عالمی استعمار مخالف تحریک یعنی برٹیش انڈیا کے خلاف کھولے جانے والے محاظ کا عظیم حصہ تھے اور برصغیر کو ان کے ہاتھوں سے نجات دلانے میں اہم کردار رکھتے تھے ۔
امام خمینی رہ کی قیادت میں ۱۱ فوریهٔ ۱۹۷۹(انیس سو انیاسی) کو پیروز ہونے والے اسلامی انقلاب کے سلسلے میں اندرونی اور بیرونی دشمن یہ گمان کرتے تھے کہ امام خمینی کے انتقال کے بعد اسلامی حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا مگر خدا کی عنایتوں سے یہ انقلاب ، تمام اندرونی اور بیرونی مشکلات کے باوجود دن بہ دن اگے
۲۵ اپریل ۱۹۸۰ عیسوی کو طبس کے صحرا میں ایران کے مقابل امریکی فوج کو کھلی شکست ہوئی ہے، اس فوجی حملہ میں شیطان بزرگ امریکہ نے بدترین شکست کھائی ہے، اس حملہ میں شیطان بزرگ کی ناکامی اور فاش شکست ہمارے ذہنوں میں ابرہہ کے ہاتھیوں کے لشکر کی یاد تازہ کرتی ہے ، ابرہہ کے لشکر والے امریکہ ظالم افواج کی ط
شیعہ روائی کتابوں میں موجود روایتں امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظھور سے پہلے اور اپ کی غیبت میں انجام پانے والے اصلاحی قیام کی تائید کرتی ہیں کہ ان میں سے ایک روایت ، مشرقی عوام کے قیام کی جانب اشارہ گر ہے کہ یہ قیام امام مھدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے قیام کا زمینہ فراھم کرے گا ۔
انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کی سالگرہ پر ایرانی عوام کا پیغام، انقلاب اور اسلامی نظام کی مکمل حمایت ہے ۔
ایت اللہ خامنہ ای
ہمیں انقلاب اسلامی ایران جیسے اہم واقعہ کو ہرگز کسی ایک ایت یا روایت کے معیاروں پر نہیں تولنا چاہئے اور ان محدود ایت و روایت کی بنیاد پر اس عظیم انقلاب و نہضت کو پرکھنا چاہئے بلکہ اس میدان میں موجود تمام ایات و روایات پر نگاہ دوڑانی چاہئے پھر انقلاب اسلامی ایران کی شرعی حیثت پر گفتگو کرنا چاہئے ۔
[انقلاب] میں یہ عورتیں تھیں جو گلیوں میں اور سڑکوں پر نکل آئیں ، نارے لگائے ، آواز بلند کی ، تشییع جنازہ کیا ، بہادری دیکھائی ، مردوں کی حوصلہ افزائی کی اور دشمن کے مقابلہ میں ان کی طاقت کو دوچندان کردیا ، لہذا اپ لوگوں نے خود کو طاقتور بنانے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی طاقتور بنایا ہے ۔