رضا شاہ پہلوی ایران سے فرار

Tue, 01/16/2024 - 04:02

16 جنوری 1979 عیسوی یعنی اج سے تقریبا ۴۵ سال پہلے محمد رضا شاہ پہلوی ، رہبرکبیر انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ العظمی روح اللہ موسوی الخمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں رونما ہونے والے انقلاب کی پیروزی کی ڈر سے ملک سے فرار ہوگیا ۔

انقلاب کی تاریخ

1979 عیسوی میں امام خمینی (رہ) کی قیادت میں ایرانی عوام نے شہنشاہی حکومت کے خلاف جدوجہد کرکے اسلامی انقلاب اور تہذیب کی بنیاد رکھی اور ایران کے شاہ محمد رضا پہلوی کی قیادت میں آمرانہ حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور امام خمینی (رہ) کی قیادت میں رنما ہونے والا انقلاب پیروزی سے ہمکنار ہوکر اسلامی جمہوری حکومت کے قیام کا سبب بن گیا ۔

اسلامی انقلاب نے ایران کے مختلف سماجی طبقات کو ایک دوسرے کے نزدیک کیا اور اس سیاسی جدوجہد میں علماء، کسان، تاجر اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے شامل رہے ۔

اسلامی جمھوری ایران میں ماضی میں بھی انقلاب کی تحریکیں وجود میں ائی جیسے 1905 عیسوی سے 1911 عیسوی کے دوران عوام نے اصلاحی جدوجہد کی اور مختلف شعبوں میں اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا تاہم بیرونی مداخلت اور اندرونی ڈکٹیٹرشپ کی طاقت سے یہ تحریک کچل دی گئی۔

1953 عیسوی میں رضا شاہ اور وزیراعظم مصدق کے درمیان اقتدار کی کشمکش کے دوران امریکی اور برطانوی خفیہ ایجنسیوں نے مصدق کی حکومت کا تختہ الٹ دیا نتیجہ میں محمد رضا شاہ نے اپنی حکومت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ تعلقات مضبوط کئے۔

سفید انقلاب کے ذریعے مصدق کی حکومت برخاست کرنے کے بعد جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرات لاحق ہوگئے ، معاشرے میں معاشی طبقاتی نظام وجود میں آیا ، دولت کی غیر مساوی تقسیم کی بدولت اجتماع میں اس کے اثرات محسوس ہونے لگے ، جس کے نتیجے میں ایک تناو کی کیفیت پیدا ہوگئی ، عوام اور خواص کے درمیان تقسیم کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی نمائندگی کی تنظیمیں ختم ہوگئیں ، سیاسی جماعتوں، تجارتی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ کو غیر موثر بنادیا گیا۔

1963 عیسوی میں امام خمینی (رہ)  نے شاہ کے سفید انقلاب کے برے اثرات کو ختم کرنے کے لئے پہلے اصلاحات کا مطالبہ کیا ، مختلف الزامات عائد کرتے ہوئے امام خمینی (رہ) کو شاہ کی حکومت نے گرفتار کرلیا ، امام خمینی (رہ) کی گرفتاری کے بعد تین دن تک پورے ایران میں مظاہرے ہوئے ، حکومت نے مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ٹھان لی جس کے نتیجہ میں 15000 ہزار افراد شہید ہوگئے۔

امام خمینی (رہ) کو 8 مہینے نظربند رکھنے کے بعد آزاد کردیا گیا لیکن اپ نے آزادی کے بعد بھی اپنی تحریک جاری رکھی اور صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات اور امریکی سفارتخانے کی توسیع کے منصوبوں کی مذمت کی ، نتیجہ میں اپ کو 1964 عیسوی میں دوبارہ گرفتار کرکے جلاوطن کردیا گیا اور اپ نے عراق میں 15 سال تک جلاوطنی کی حالت میں گزارے ۔

 

اپ نے جلاوطنی کے دوران اپنی تحریک کو مزید مضبوط کیا اور حکومت کے خلاف جدوجہد میں تیزی لائے ، اپ نے 1978 عیسوی میں شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ، ان کی جلاوطنی کے دوران ایرانی معاشرہ مسلسل تناو کا شکار رہا ، لوگوں نے شاہ کی ظالم اور جابر حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھتے ہوئے شہادتیں پیش کیں ، ایران عوام شاہ کی پالیسیوں کے خلاف مشرقی اور مغربی بلاک دونوں سے بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے اسلامی نظام کے حق میں نعرہ لگایا ، عوام نے کیپٹلزم اور سوشلزم کے نظاموں سے اختلاف کیا اور اسلامی نظام کو اختیار کرنے کا اعلان کیا۔

محمد رضا شاہ پہلوی نے جب ملک کے حالات کو بگڑتے ہوئے دیکھا تو 16 جنوری 1979 عیسوی کو ملک سے فرار کی ٹھانی اور چھٹیاں منانے کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوگیا ۔

امام خمینی (رہ) 15 سالہ جلاوطنی کے بعد یکم فروری کو ایران واپس لوٹے جن کا ایران کے دارالحکومت تہران میں لاکھوں افراد نے پرجوش استقبال کیا۔

امسال اسی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ پورے شان و شوکت کے ساتھ منائی جائے گئی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51