واقعہ طبس خدا کی اہم نشانی

Mon, 04/24/2023 - 10:22

۲۵ اپریل ۱۹۸۰ عیسوی کو طبس کے صحرا میں ایران کے مقابل امریکی فوج کو کھلی شکست ہوئی ہے، اس فوجی حملہ میں شیطان بزرگ امریکہ نے بدترین شکست کھائی ہے، اس حملہ میں شیطان بزرگ کی ناکامی اور فاش شکست ہمارے ذہنوں میں ابرہہ کے ہاتھیوں کے لشکر کی یاد تازہ کرتی ہے ، ابرہہ کے لشکر والے امریکہ ظالم افواج کی طرح اپنی قدرت و طاقت اور شان و شوکت کے ہوتے ہوئے ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ اس طرح منھ کی کھائیں گے ، بلکل مکہ اور بیت اللہ الحرام کے دفاع میں انے والے چھوٹے چھوٹے پرندوں کی چھوٹی چھوٹی منقاروں میں موجود چھوٹی چھوٹی کنکریوں کی طرح صحرائے طبس کے باریک ریتوں نے وقت کے سپرپاور اور ابرہہ کو نابود کرکے رکھ دیا ۔

طبس کے واقعہ نے ایران کی اکثر انقلابی افواج کو متحد کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی انقلاب کو بین الاقوامی معاشرہ میں ثابت کردیا ، اس حادثہ میں انقلاب کے حقیقی دشمن کا چہرہ ہر دور سے زیادہ کھل کر سامنے آیا، در حقیقت خداوند عالم نے ریت کے طوفان کی مدد سے واشنگٹن کے ناپاک اور گندے حکام کے چہرہ سے پردہ اٹھادیا اور ان کے بین الاقوامی قوانین کے معیاروں کی خلاف ورزی کرنے کو برملا کردیا۔

میدان طبس میں امریکہ کی شکست کے بعد اسلامی انقلاب کا عالمی اعتبار بڑھ گیا ، امریکہ کے طبس میں کمانڈوز کے تجاوز سے ان کی پول کھل گئی، ان کے چہرہ پر پڑی نقاب الٹ گئی اور وہ دنیا کے سامنے بے آبرو ہوگئے۔

حضرت امام خمینی (رح) نے ایک پیغام میں فرمایا "کارٹر کی غلط فہمی یہ ہے کہ وہ ان احمقانہ کاموں سے ایرانی عوام جو اپنی آزادی اور خود مختاری کی لڑائی لڑ رہی اور کسی قربانی سے دریغ کرنے والی نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی راستے کو خدا اور انسانیت کا راستہ جانتے ہیں ، کو منصرف کرنا چاہتا ہے ، یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے، کارٹر سمجھ لے کہ اس کا پالا کس قوم اور ملت سے پڑا اور کس مکتب کے ماننے والوں سے کھلواڑ کررہا ہے ، میری امت، خون اور مکتب جہاد کی ملت ہے، اسے اپنے مرنے کا کوئی غم نہیں ہے ، ہم حق کی راہ میں ہر قربانی دینے پر تیار ہیں ، اس کا ایران پر حملہ کرنا تمام اسلامی ممالک پر حملہ ہے۔"

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 43