سیرت
عصر غیبت میں شیعوں کی رہنمائی کرتے ہوئے امام حسن عسکری علیہ السلام سب سے پہلے یہودی عوام کی جانب سے اپنے فاسق علماء کی تقلید کی مذمت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ہمارے عوام میں سے جو بھی ایسے فقھاء کی پیروی اور تقلید کرے گا وہ یہود کی طرح ہیں جن کی اللہ نے اپنے فاسق فقھاء کی تقلید کی وجہ سے مذمت کی ہے۔
امام زمانہ عج کی امامت کا اعلان اور عصر غیبت میں شیعوں کی راہنمائی
اس حدیث شریف میں امام علیہ السلام عقل کا استعمال کرنے والے کی اہمیت یہاں تک بتا رہے ہیں کہ اس کی ہمراہی و صحبت اگرچہ وہ دشمن ہی کیوں نہ ہو نقصان کا باعث نہیں ہے بلکہ اس کی ہمراہی اور صحبت فائدہ ہی پہونچائے گی اور اس کے برعکس جاہل کی ہمراہی اور صحبت اگرچہ وہ ناصح ہی کیوں نہ ہو دوست ہی کیوں نہ نقصا
امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں : كانَ رَسُولُ اللّه صلي الله عليه و آله لايُؤْثِرُ عَلَى الصَّلوةِ عِشآءً وَلا غَيْرَهُ وَ كانَ اِذا دَخَلَ وَقْتُها كَاَنَّهُ لايَعْرِفُ اَهْلاً وَ لا حَميما.(1)
بوڑھے نے عرض کیا یا ابا جعفر اپ نے کیا فرمایا ؟
سماج ، اجتماع اور ذھنوں میں جو چیز موجود ہے اور زبانیں گویا ہیں وہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی شجاعت ہے کہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام خاندان بنی ھاشم کے چشم و چراغ اور اپنے خاندان والوں کی طرح عرب کے بہادر ترین انسان تھے جبکہ حضرت عباس علیہ السلام ھر چیز سے پہلے خدا اس کے رسول صلی ا
امام محمد باقرعلیہ السلام اپنے فرزند امام جعفر صادق علیہ السلام سے فرماتے ہیں:
«يا بُنيّ، إذا أنعَمَ اللّهُ عَلَيكَ بِنِعمةٍ فَقُل «الْحَمْدُاللَّه» وإذا حَزَبَكَ أمرٌ فَقُل «لاحَولَ ولاقُوّةَ إلّا بِاللّهِ» وإذا أبطأ عَليكَ الرِّزقُ فَقُل «أستغفِرُاللّهَ» ۔ [1]
صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی شخصیت اور آپ کے بلند معنوی مقام و مرتبہ کے بارے میں بہت سی کتابیں تحریر کی گئی ہیں لیکن خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی پاکیزہ زندگی کے مختلف پہلووں کو کتابوں میں نہیں سمایاجاسکتا اور اس سلسلہ میں سیکڑوں جلد کتابیں بھی آپ کی عظمت و جلا