اس حدیث شریف میں امام علیہ السلام عقل کا استعمال کرنے والے کی اہمیت یہاں تک بتا رہے ہیں کہ اس کی ہمراہی و صحبت اگرچہ وہ دشمن ہی کیوں نہ ہو نقصان کا باعث نہیں ہے بلکہ اس کی ہمراہی اور صحبت فائدہ ہی پہونچائے گی اور اس کے برعکس جاہل کی ہمراہی اور صحبت اگرچہ وہ ناصح ہی کیوں نہ ہو دوست ہی کیوں نہ نقصان کا باعث ہے ضرر رساں ہے ، اس جملہ کے ذریعہ امام ہمیں ایک جانب سے عقل اور عاقل کی اہمیت کی جانب متوجہ کر رہے ہیں تو دوسری جانب سے جہل اور جاہل کے نقصانات سے ہوشیار رہنے کی نصیحت کر رہے ہیں۔
اسی طرح امام حسن عسکری علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں : چہرے کی خوبصورتی ظاہری حسن و جمال ہے اور عقل کی خوبصورتی باطنی حسن و جمال ہے۔(۱)
اہلبیت علیہم السلام کی ولایت
اہلبیت طاہرین علیہم السلام کائنات کی وہ برگزیدہ ہستیاں ہیں اور اللہ کے جانب سے انہیں وہ مقام و منزلت عطا ہوا ہے کہ جو بھی ان سے متمسک ہوا اور جس نے بھی ان کے دامن کو تھام لیا وہ دنیا اور آخرت کی سعادت کو حاصل کرلے گا کیونکہ خداوند متعال نے انہیں علم و فضل ، حلم و بردباری ، جود و سخاوت ، فصاحت زبان ، شجاعت و دلاوری اور مومنین کے دلوں میں محبت عطا کی ہے ، اور یہ وہ صفات ہیں جن کا ایک اسلامی حاکم ، اسلامی قیادت ، خلیفہ و امام میں ہونا ضروری ہے لہذا اصلی اسلامی قیادت رسول کی جانشینی اور امامت ان ہی کا حق ہے اور سعادت تک پہونچنے کا راستہ ان ہی کے آستانہ سے ہوکر گذرتا ہے۔
اسی لئے امام حسن عسکری علیہ السلام اپنی ایک حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں : جو ہماری پناہ میں آجائے ہمارا رخ کرے ہم اس کی پناہگاہ ہیں اور جو ہم سے روشنی کا طالب ہو ہم اس کے لئے نور اور چراغ ہیں اور جو ہماری حفاظت میں آجائے ہم اسے بچانے والے ہیں اور جو ہم سے محبت کرے گا وہ بلندی کی چوٹیوں پر ہمارے ساتھ ہوگا اور جو بھی ہم سے روگردانی اختیار کرے گا وہ جہنم میں داخل ہوگا اس کا ٹھکانہ نار ہے(۲)۔
جاری ہے۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
۱: حسن بن محمد ديلمی ، أعلام الدين ، ص ۳۱۳ ، الإمامُ العسكريُّ عليه السلام : حُسنُ الصُّورة جَمالٌ ظاهِرٌ ، وحُسنُ العَقلِ جَمالٌ باطِنٌ .
۲: ابن شہر آشوب ، المناقب ، ج ۴ ، ص ۴۳۵۔ قالَ الإمامُ الْحَسَنِ الْعَسْکَری – علیه السلام – : نحنُ کهفُ مَن اِلتَجَأ اِلینا و نورٌ لِمَن اِستَضاءَ بِنا و عِصمةٌ لِمن إِعتَصَم بِنا. مَن احَبَّنا کان مَعَنَا فِی السَّنامِ الأعلی و مَنِ انْحَرفَ عنّا مالَ إلی النّار۔
Add new comment