فضائل
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا: شَعْبَانُ شَهْرِي وَ رَمَضَانُ شَهْرُاَللَّهِ عَزَّوَجَلَّ، فَمَنْ صَامَ مِنْ شَهْرِي يَوْماً كُنْتُ شَفِيعَهُ يَوْمَ اَلْقِيَامَةِ وَ مَنْ صَامَ شَهْرَ رَمَضَانَ أُعْتِقَ مِنَ اَلنَّارِ ۔ (۱)
منْ مُسْنَدِ أَحْمَدَ لَمَّا نَزَلَ وَ أَنْذِرْ عَشِیرَتَکَ الْأَقْرَبِینَ (۱) جَمَعَ النَّبِیُّ (صلی الله علیه و آله) مِنْ أَهْلِ بَیْتِهِ ثَلَاثِینَ فَأَکَلُوا وَ شَرِبُوا ثَلَاثاً ثُمَّ قَالَ لَهُمْ مَنْ یَضْمَنُ عَنِّی دَیْنِی وَ مَوَاعِیدِی وَ یَکُونُ خَلِیفَتِی وَ یَکُونُ مَعِی فِی الْجَن
عظیم صحابی جابر بن عبد اللہ انصاری امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت کے سلسلہ میں نقل کرتے ہیں کہ «مثرم بن رعیب» نامی ایک راہب جس نے 190 برس تک عبادت کی تھی لیکن اس نے خدا سے کچھ چاہا نہ تھا ، ایک دن اس نے خدا سے دعا کی کہ اپنے کسی ولی کا دیدار کرادے ، خداوند متعال نے جناب ابوطال
شيخ مفيد رضوان الله عليه تحریر کرتے ہیں کہ ابوالحسن موسی بن جعفر عليه السلام اپنے دور کے سب بڑے عابد ، عظیم فقیہ ، سب زیادہ سخی اور عزت نفس کے اعلی ترین مرتبہ پر فائز تھے ، حضرت علیہ السلام اس قدر زیادہ نوافل شب پڑھتے کہ صبح صادق نمودار ہوجاتی اور پھر حضرت علیہ السلام بلا فاصلہ نماز صبح ادا فرمات
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے خود اپنے سلسلہ میں فرمایا :
امام حسین علیہ السلام 3 / شعبان، 4 ھجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد حضرت علی ابن ابی طالب علیھما السلام اور مادر گرامی جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا بنت رسول صلی اللہ علیہ و الہ وسلم تھیں۔