منْ مُسْنَدِ أَحْمَدَ لَمَّا نَزَلَ وَ أَنْذِرْ عَشِیرَتَکَ الْأَقْرَبِینَ (۱) جَمَعَ النَّبِیُّ (صلی الله علیه و آله) مِنْ أَهْلِ بَیْتِهِ ثَلَاثِینَ فَأَکَلُوا وَ شَرِبُوا ثَلَاثاً ثُمَّ قَالَ لَهُمْ مَنْ یَضْمَنُ عَنِّی دَیْنِی وَ مَوَاعِیدِی وَ یَکُونُ خَلِیفَتِی وَ یَکُونُ مَعِی فِی الْجَنَّةِ فَقَالَ عَلِیٌّ أَنَا فَقَالَ أَنْتَ ۔ (۲)
مسند احمد ابن حنبل میں ایا ہے کہ اس ایت شریفہ «أَنْذِرْ َشِیرَتَکَ الْأَقْرَبِینَ» کے نازل ہونے کے بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپ نے خاندان کے ۳۰ افراد کو تین وقت کے لئے مدعو کیا اور ان لوگوں نے تین وقت تک اپ کا مہمان بن کر خوب کھایا اور پیا ، رسول خدا (ص) نے بھی فرمایا «کون میرے دین اور میرے وعدے کو قبول کرے گا تاکہ میرے بعد میرا جانشین اور جنت میں میرا ہم نشین بنے ، [ آنحضرت نے اپنی اس بات کو تین مرتبہ تکرار کیا] علی ابن ابی طالب [علیہما السلام] نے کہا: میں ، تو رسول خدا (ص) نے فرمایا: تم ہو یعنی تم ہو میرے بعد اس دنیا میں میرے وصی اور اخرت میں میرے ہم نشین ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ شعرا، ایت ۲۱۴ ۔
۲: مسند احمد، جلد اول، صفحه ۱۱۱ و ۱۹۵؛ و تاریخ طبری، ج۵ ، ص۴۳ ؛ و شواهد التنزیل، ج۱ ، ص۴۲۰ ؛ و کنزالعمال، ج۶ ، ص۳۹۲ ؛ و ینابیع الموده، ص۱۰۵ ۔
Add new comment