امام علی علیہ السلام کی ولادت کے سلسلہ میں پیشینگوئی

Thu, 02/02/2023 - 06:35

عظیم صحابی جابر بن عبد اللہ انصاری امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت کے سلسلہ میں نقل کرتے ہیں کہ «مثرم بن رعیب» نامی ایک راہب جس نے 190 برس تک عبادت کی تھی لیکن اس نے خدا سے کچھ چاہا نہ تھا ، ایک دن اس نے خدا سے دعا کی کہ اپنے کسی ولی کا دیدار کرادے ، خداوند متعال نے جناب ابوطالب سلام اللہ علیہ کو اس کے پاس بھیجا اور جب راہب نے جان لیا کہ یہ کون سی شخصیت ہے، تو بشارت دی کہ اے ابوطالب خدا آپ کو ایک فرزند عطا کرنے والا ہے جو اللہ کا ولی ہوگا اور اس کا اسم شریف «علی» ہوگا ، جب ان سے ملاقات ہو تو میرا سلام پہونچائے گا اور کہئے گا کہ مثرم خدا کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور آپ کی ولایت کی گواہی دیتا ہے ۔

جناب جابر مزید نقل فرماتے ہیں کہ ایک دن پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے جناب ابو طالب سلام اللہ علیہ اور فاطمہ بنت أسد علیہا السلام کو بہشتی انار، خرما اور انگور تناول کرنے کے لئے دیا اور فرمایا یہ کھجور وہ تناول کرے گا جو اللہ کی وحدانیت و میری نبوت کا اقرار کرنے والا ہوگا، اپ دونوں نے اسے تناول فرمایا ، جس سے حضرت مولی الموحدین علی بن ابی طالب علیہ السلام کا وجود ظہور میں ایا ، جس وقت امام علی علیہ السلام حضرت فاطمہ بنت أسد علیہا السلام کے شکم میں ائے آپ کی نورانیت اور حسن میں مزید اضافہ ہوگیا ۔

امام علی علیہ السلام بطن مادر میں

جس وقت امام علی علیہ السلام بطن حضرت فاطمہ بنت أسد علیہا السلام میں ائے ، مکّہ میں زلزلہ آیا اور قریش اپنے بتوں کو کوہ ابوقبیس پر لے گئے لیکن زلزلہ شدید ہوا اور بت منھ کے بل زمین پر گرپڑے ، وہ جناب ابو طالب سلام اللہ علیہ کی پناہ میں پہنچے اور آپ بالائے کوہ تشریف لے گئے اور کہا: «اے لوگو! اس رات ایک اہم واقعہ پیش آیا ہے ، خدا نے ایسی شخصیت کو خلق کیا ہے کہ اگر اس کی اطاعت نہیں کروگے اور اس کی ولایت کا اقرار نہیں کروگے اور امامت کی گواہی نہیں دوگے تو یہ زلزلہ نہیں رکنے والا ہے ، لہذا اس کی امامت و ولایت کا اقرار کرو» ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

مناقب آل ابی طالب علیهم السلام : ج 2، ص 53، 199 ـ 192.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 76