امام كاظم کے فضائل شیخ مفید کی نگاہ میں

Wed, 07/20/2022 - 07:08

شيخ مفيد رضوان الله عليه تحریر کرتے ہیں کہ ابوالحسن موسی بن جعفر عليه السلام اپنے دور کے سب بڑے عابد ، عظیم فقیہ ، سب زیادہ سخی اور عزت نفس کے اعلی ترین مرتبہ پر فائز تھے ، حضرت علیہ السلام اس قدر زیادہ نوافل شب پڑھتے کہ صبح صادق نمودار ہوجاتی اور پھر حضرت علیہ السلام بلا فاصلہ نماز صبح ادا فرماتے ، حضرت (ع) طلوع صبح تک تعقیبات و ذکر خداوند متعال میں مشغول رہتے ، اس کے بعد حضرت علیہ السلام سجدہ میں سر رکھکر دعا و حمد الھی میں مصروف ہوتے یہاں تک ظھر کا وقت نزدیک ہوجاتا۔

شيخ مفيد رضوان الله عليه مزید فرماتے ہیں کہ حضرت علیہ السلام اس دعا کو بہت زیادہ پڑھتے تھے : «اللهمّ اِنّي اسالك الرّاحةَ عند الموت و العفو عندالحساب» خداوندا ! موت کے وقت سکون اور حساب و کتاب کے وقت تیرے عفو و بخشش کا طلبگار ہوں اور حضرت علیہ السلام اس ذکر کی بہت زیادہ تکرار فرماتے تھے : «عظُم الذّنب من عبدك فليحسن العفو من عندك». [خداوندا!] گناہوں کی کثرت تیرے بندے کی جانب سے ہے مگر عفو و بخشش کی عنایت تیری جانب سے ہے ۔

حضرت امام کاظم علیہ السلام خدا کے خوف سے بے حد گریہ و زاری کرتے یہاں تک کہ اپ کے محاسن اور ریش مبارک سے انسو جاری ہوجاتے ، حضرت علیہ السلام لوگوں میں سب زیادہ اپنے گھرانے و خاندان اور صاحبان رحم کی رسیدگی فرماتے ، مدینہ کے فقراء کی شبوں میں مدد کرتے اور بوریوں میں بھر کر پیسہ، چاندی ، اٹا و خرمہ ان کے لئے لے جاتے مگر مدینہ کے فقراء اس بات سے بلکل لا علم تھے کہ ان چیزوں کا لانے والا کون ہے ! مدد کے وقت ۲۰۰ یا ۳۰۰ دینار تک مدد فرماتے ، مدینہ میں امام موسی ابن جعفر الکاظم علیہ السلام کی امداد کی بوریاں معروف تھیں ۔

امام موسی ابن جعفر علیہ السلام سے کافی لوگوں نے روایتں نقل کی ہیں ، اپ اپنے دور کے سب سے بڑے فقیہ تھے اور کتاب خدا کے سب سے بڑے حافظ اور عالم تھے ، تلاوت قران کریم میں سب اچھا لحن اپکا تھا ، اپ علیہ السلام جب بھی تلاوت قران کریم فرماتے غمگین ہوتے اور اپ کے دہن مبارک سے تلاوت قران کریم سننے والے انسو بہاتے تھے ۔

مدینہ کے لوگ اپ علیہ السلام کو «زين المتهجّدين» کے نام سے یاد کرتے تھے ، اپ کو کاظم بھی اس لئے کہا گیا کہ اپ غصہ پی جاتے اور ظالموں کے ظلم پر اپ نے صبر کیا ۔ [2]

امام کاظم علیہ السلام نے کظم غیض کے سلسلہ میں فرمایا : مَن کَفَّ غَضَبَهُ عَنِ النّاسِ کَف َّ اللّه ُ. عَنهُ عَذابَ یَومِ القِیامَة ؛ جو کوئی بھی اپنے غصہ کو لوگوں سے دور رکھے گا وہ قیامت کے دن خداوند متعال کے غضب سے محفوظ رہے گا ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: شیخ مفید، ارشاد مفيد ، ص 277 – 279 ۔

۲: کلینی، اصول کافى، ج ۲، ص ۳۰۵ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
11 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 56