اخلاق وتربیت
خلاصہ: خوش مزاجی انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کو اپنانے سے انسان دنیا اور آخرت میں فائدہ حاصل کرتا ہے، اس مضمون میں خوش مزاجی کے دنیاوی فائدوں کے سلسلہ میں پانچ احادیث بیان کی جارہی ہیں۔
خلاصہ: ماحول کے حالات تبدیل ہوتے رہتے ہیں، انسان کی توجہ رہنی چاہیے کہ ماحول سے متاثر نہ ہو، بلکہ دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرے۔
خلاصہ: انسان کی شخصیت کئی اسباب سے مل کر بنتی ہے، ان اسباب پر مختصر گفتگو کی جارہی ہے۔
خلاصہ: انسان جتنا دنیا کے بارے میں سوچتا چلاجائے گا وہ اتنا ہی اسکی پستیوں میں گرفتار ہوتا چلاجائیگا۔
ہمارے نیک اعمال بہت خوب ہیں لیکن ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے کہ کہیں ہمارے یہ نیک اعمال ہمارے گناہوں کی وجہ سے برباد اور ساری محنت رایگاں ن نہ ہوجائے۔
مندرجہ ذیل نوشتہ میں وایات کے تناظر میں ترک گناہ کی اہمیت ملاحظہ فرمائیں تاکہ اس سے سبق لیتے ہوئے ہم اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکیں۔
تقویٰ کا مصدر وقایہٰ ہے، جس کے معنی ہیں حفاظت اور پرہیزگاری۔ شرعی اصطلاح میں خود کو ہر اس چیز سے روکنا جو آخرت کے لیے نقصان دہ ہو، باالفاظِ دیگر اوامر و نواہی میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے پرہیز کرنا تقویٰ ہے چنانچہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے جب تقویٰ کے معنی دریافت کیے گئے تو آپ نے فرمایا :اَنْ َ لایَفْقُدُکَ حَیْثُ اَمَرَکَ وَ َ لا یَدَاکَ حَیْثُ نَهَاکَ؛"جہاں حکمِ خدا ہے وہاں سرِ تسلیم خم کر دو اور جہاں نہی خداوندی ہے وہاں سے دُور رہو"۔[سفینة البحار جلد ۳ ص ۶۷۸]
خلاصہ: شادی شدہ انسان کئی طریقے کے گناہوں سے آسانی کے ساتھ اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔
خلاصہ: جو شخص اپنی زندگی میں خدا کو یاد نہیں کرتا وہ قیامت کے دن نقصان اٹھانے والا ہے۔
خلاصہ: انسان کو ہر حال میں اللہ کا شکر کرتے رہنا چاہئے اور اس فرصت سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔