خلاصہ: دوسروں کی ہدایت کرنے کو بہترین عبادتوں میں سے شمار کیا گیا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جس شخص کے لئے جس صورت میں بھی ممکن ہے اسے چاہیے کہ گمراہ اور جاہل لوگوں کی راہنمائی کی کوشش کرے کیونکہ لوگوں کی ہدایت کے بارے میں فکر کرنے کو بہترین عبادتوں میں سے شمار کیا گیا ہے اور یہ خداوند متعال کا قرب حاصل کرنے کا باعث بھی ہے، جس کی اہمیت کے مدّ نظر خداوند متعال قرآن مجید میں ارشاد فرمارہا ہے: «وَمَنْ اَحْيَاہَا فَكَاَنَّمَآ اَحْيَا النَّاسَ جَمِيْعًا[سورہ مائدہ، آیت:۳۲] اور جس نے ایک نفس کو زندگی دے دی اس نے گویا سارے انسانوں کو زندگی دے دی»، اس آیت میں نفس کو زندہ کرنے سے مراد لوگوں کی ہدایت ہے۔
اگر ہم میں سے ہر انسان یہ فکر کرنے لگے کہ ہمیں اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی بھی ہدایت کرناچاہئے جس طرح خداند متعال نے ہم کو حکم دیا ہے تو یقینا ہمارا معاشرہ علوی معاشرہ بنتا ہوا نظر آئیگا۔
Add new comment