خلاصہ: خداوند متعال کبھی نعمت دے کر آزماتا ہے اور کبھی نعمتکو واپس لیکر۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خداوند متعال قرآن مجید میں ارشاد فرمارہا ہے: «لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوعِ وَ نَقْصٍ مِنَ الْأَمْوالِ وَ الْأَنْفُسِ وَ الثَّمَراتِ وَ بَشِّرِ الصَّابِرينَ[سورہ بقرہ، آیت: ۱۵۵] اور ہم یقینا تمہیں تھوڑے خوف تھوڑی بھوک اور اموال اور نفوس اور ثمرات کی کمی سے آزمائیں گے اور اے پیغمبر آپ ان صبر کرنے والوں کو بشارت دے دیں»،
اس آیت کی روشنی میں امتحان الھی میں کامیابی کے لئے ان چیزوں کا ہونا ضروری ہے:
۱۔ صبر اور مقاومت
۲۔ حوادث اور مشکلوں کا وقتیہ ہونا
۳۔ خدا کبھی نعمت دے کر آزماتا ہے اور کبھی واپس لیکر، خدا یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ جب میرے بندے کو نعمت ملتی ہے تو وہ اس کا استعمال کس طریقہ سے کرتا ہے اور جب میں اسکی نعمت میں کمی کرتاہوں تو وہ میرے بارے کس طریقہ سے سونچتا ہے۔
Add new comment