محنت کے پیسے سے خریداری کرنے کے مقاصد کا تجزیہ

Wed, 06/12/2019 - 08:37

خلاصہ: آدمی پیسہ محنت سے کماتا ہے اور بعض اوقات غور نہیں کرتا کہ کس چیز پر خرچ کررہا ہے، اس مضمون میں اس کا مختصر تجزیہ پیش کیا جارہا ہے۔

محنت کے پیسے سے خریداری کرنے کے مقاصد کا تجزیہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

آدمی محنت سے پیسہ کماتا ہے اور اس پیسہ سے چیزیں خریدتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ جس چیز کو وہ خرید رہا ہے کیا اسے اس کی ضرورت ہے یا صرف شوق ہے؟ اگر ضرورت ہے تو اس نے حقیقت میں وہ محنت کرکے پیسہ کمایا تا کہ اس ضرورت کو پورا کرے اور اگر صرف اپنی شوق پوری کررہا ہے تو اس نے حقیقت میں اپنی محنت و مشقت کو شوق پر خرچ کیا ہے۔
حقیقی ضرورت کیا ہے؟ حقیقی ضرورت ایسی چیز ہے جس کا تعلق انسان کے وجود سے ہے، یا جسم سے متعلق ہے یا روح سے۔ جیسے کھانا، پینا، آرام و سکون، بیوی، بچےوغیرہ۔
شوق کیا ہے؟ شوق ایسی چیز ہے جس کے بارے میں آدمی اپنے تصور کے مطابق اسے پسند کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اچھی ہے، لیکن ہوسکتا ہے کہ اس کے لئے اچھی اور مفید نہ ہو، بلکہ نقصان دہ اور تباہ کن ہو۔ جیسے بعض جوانوں کے لئے مبائل۔
جہاں ضرورت ہو وہاں عقل اور فطرت تقاضا کرتی ہیں اور حکم دیتی ہیں کہ اس ضرورت کو پورا کیا جائے، لیکن جہاں صرف شوق ہو اور ضرورت نہ ہو، وہاں نفسانی خواہش حکم دیتی ہے کہ یہ کام کرو، اور نفسانی خواہش کا حکم عقل کے خلاف ہوتا ہے، لہذا جہاں نفسانی خواہش کی فرمانبرداری کی جائے وہاں عقل کی نافرمانی ہوگی اور اگر نفسانی خواہش کی نافرمانی کی جائے تو تب عقل کی فرمانبرداری کی جاسکتی ہے۔
عقل کو جب دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق استعمال کیا جائے تو عقل آدمی کو حق اور صحیح راستے پر چلاتی ہے، لیکن نفسانی خواہش ایسی چیز ہے جو آدمی کو غلطی اور برائی کی طرف کھینچ کر لے جاتی ہے، اگرچہ نفس کسی کام کو یا کسی چیز کو ابتدا میں خوشنما اور خوبصورت کرکے دکھائے۔
جس نے محنت سے پیسہ کما کر اپنی حقیقی ضرورت کو پورا کیا ہے اس نے دراصل اپنی محنت کو اپنی ضرورت پر لگایا ہے اور یہ آدمی لائق تحسین ہے۔ لیکن جس نے محنت کرکے اپنی شوق اور نفسانی خواہش کو پورا کیا، اس نے اصل میں اپنی محنت، مشقت اور تکلیف کو اپنی شوق اور نفسانی خواہش پر خرچ کردیا، اگر یہ نفسانی خواہش اس کے نقصان، بے عزتی اور تباہی کا باعث بنے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے محنت کی اور اس محنت کو اپنی تباہی پر خرچ کیا، یعنی محنت کے ذریعے تباہی خریدی۔ یہ تو سراسر گھاٹا ہے، لیکن اگر آدمی اپنی محنت کے پیسے سے صرف اپنی ضروریات کو پورا کرے تو سراسر فائدہ ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 14 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49