پیسہ خرچ کرنے کا پس منظر

Wed, 06/12/2019 - 08:03

خلاصہ: آدمی محنت سے پیسہ کماتا ہے اور اسے یا اپنی ضرورت پر خرچ کرتا ہے یا شوق اور نفسانی خواہش پر، اس کا مختصر تجزیہ پیش کیا جارہا ہے۔

پیسہ خرچ کرنے کا پس منظر

بسم اللہ الرحمن الرحیم
بالکل واضح ہے کہ پیسے فضول خرچی کرنے کے لئے نہیں ہیں، بلکہ ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ہوتے ہیں۔ جب پیسہ کو خرچ کرنے کا موقع آتا ہے تو آدمی پیسے کے کم ہوجانے کو دیکھتا ہے کہ جب میں نے یہ چیز خرید لی تو میرے پاس اتنے ہزار میں سے اتنے ہزار کم ہوجائیں گے اور باقی اتنی تھوڑی مقدار بچ جائے گی۔ اگر اس سے بڑھ کر غور کیا جائے تو ایک اورنظر سے بھی پیسہ کو دیکھا جاسکتا ہے  جو زیادہ گہری نظر ہے، وہ یہ ہے کہ انسان جو پیسہ کماتا ہے، اس پیسے کے پیچھے انسان کی محنت و کوشش پائی جاتی ہے، یعنی یہ پیسہ مفت آدمی کو حاصل نہیں ہوا، بلکہ اس کی محنت کا نتیجہ اور پھل ہے۔ جب محنت سے حاصل کیے گئے ان پیسوں سے آدمی کوئی چیز خریدنے لگتا ہے تو درحقیقت ایسا ہے کہ وہ اس محنت کو اس چیز پر خرچ کررہا ہے جس چیز کو وہ خرید رہا ہے۔
جس نے محنت سے پیسہ کما کر اپنی حقیقی ضرورت کو پورا کیا ہے اس نے دراصل اپنی محنت کو اپنی ضرورت پر لگایا ہے اور یہ آدمی لائق تحسین ہے۔ لیکن جس نے محنت کرکے اپنی شوق اور نفسانی خواہش کو پورا کیا، اس نے اصل میں اپنی محنت، مشقت اور تکلیف کو اپنی شوق اور خواہش پر خرچ کردیا ہے۔
محنت کے بدلے میں جو ضرورت کی چیز خریدی ہے اسے بھی آخر تک ضرورت پر استعمال ہونا چاہیے، لیکن اگر ضرورت کے تحت خریدا جائے، مگر بعض اوقات ضرورت کے بغیر استعمال کیا جائے تو تب بھی نقصان ہورہا ہے۔ جیسے مبائل ضروری بات کرنے کے لئے ہے، لیکن اگر اس سے جوان لڑکا گیم کھیلے تو اس نے نقصان اٹھایا ہے، اگر اسے فضول یا حرام باتوں یا ناجائز کاموں کے لئے استعمال کرے تو اس نے یقیناً اپنا نقصان کیا ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 36