حضرت فاطمہ (س
گذشتہ سے پیوستہ
قرآن حکیم حق ہے
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی وفات کے بعد امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ والسلام نے اعتراض آمیز خاموشی کی سیاست اپنائی، دوسری طرف خلفاء وقت کے ساتھ مناسب اور حساب شدہ تعاون امت اسلامیہ کی نجات اور انہیں ہلاکت و گمراہ سے محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ جانا ، اس بات پ
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی استقامت اور مزاحمت کے سلسلہ میں لاتعداد روایتیں اور فراوان تاریخی شواھد موجود ہیں کہ ہم اس مقام پر فقط کچھ کی جانب اشارہ کرنے پر اکتفاء کررہے ہیں۔
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم موقع بہ موقع، مسلسل اصحاب کو حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی شخصیت سے اگاہ فرماتے رہتے تھے اسی وجہ سے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے بہت سارے فضائل ان افراد کی زبان سے نقل ہوئے ہیں جن کا خاندان رسالت مأب صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے کوئی ت
اس سلسلہ میں کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ابتدائے خلقت سے انتہا تک پوری انسانیت خصوصا صنف نسواں کے لئے نمونہ عمل اور ائڈیل نیز عالمین کی خواتین کی سردار ہیں ، کیا اس سے مراد فقط اس با عظمت خاتون کا احترام اور اپ کی تعظیم ہے یا یہ کہ حقیقتا اپ کی ذات گرامی ہر دور کی عورتوں کے لئے بہترین درس
جابر بن عبد الله انصاری نقل کرتے ہیں کہ ایک دن ایک فقیر رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں پہونچا اور اس نے اپنی حاجت بیان کی، آنحضرت (ص) نے تنگدستی کا اظھار کرتے ہوئے اسے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے گھر بھیج دیا اس نے اپ علیہا السلام کے دروازہ پر پہنچ کر اپنی حاجت بیان کی ، ح