جابر بن عبد الله انصاری نقل کرتے ہیں کہ ایک دن ایک فقیر رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں پہونچا اور اس نے اپنی حاجت بیان کی، آنحضرت (ص) نے تنگدستی کا اظھار کرتے ہوئے اسے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے گھر بھیج دیا اس نے اپ علیہا السلام کے دروازہ پر پہنچ کر اپنی حاجت بیان کی ، حضرت علیہا السلام کے گھر میں فاقہ ہونے کے با وجود اپ نے اپنا قیمتی اور پسندیدہ گلے کا ہار اسے دے دیا ، فقیر نے جب یہ ماجراء رسول خدا (ص) کی بزم میں بیٹھے صحابہ کے سامنے بیان کیا تو جناب عمار نے اس ہار کو خرید لیا ۔
جناب عمار نے اس ہار کو یمانی پارچہ میں لیپٹ کر عطر سے معطر کیا اور اپنےغلام کے ہمراہ رسول خدا (ص) کو تحفے میں بھیجا ، غلام رسول خدا (ص) کے پاس پہونچا اور اس نے تمام ماجرا بیان کیا ، رسول خدا (ص) نے غلام اور گلے کے ہار دونوں کو حضرت فاطمہ زہراء کو تحفہ میں بھیج دیا ، غلام حضرت صدیقہ کبری (ع) کی خدمت میں پہونچا تو حضرت (ع) نے اپنا ہار لے لیا اور غلام کو خدا کی راہ میں آزاد کردیا ۔
غلام اس لمحہ مسکرایا اور جب لوگوں نے اس کی وجہ دریافت کیا تو کہا کہ کس قدر با برکت ہار تھا کہ ایک بھوکھے کا پیٹ بھر دیا ، ایک برہنہ کو لباس پہنا دیا ، ایک مسافر کو گھر واپس لوٹا دیا ، ایک فقیر کو بے نیاز کردیا ، ایک غلام کو آزاد کردیا اور پھر اپنے مالک کے پاس واپس لوٹ آیا ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: طبرى آملى، عماد الدين أبي جعفر محمد بن أبي القاسم، بشارة المصطفى لشيعة المرتضى، ج ۲، ص ۱۳۷۔
Add new comment