نبیوں کی داستان

01/10/2024 - 07:48

گذشتہ پیوستہ

حضرت نوح علیہ السلام نے کہا میرے بیٹے ! اج کوئی بھی چیز حکم خدا کی خلاف ورزی نہیں کرسکتی اور تمھیں کوئی نہیں بچا سکتا مگر کہ یہ خداوند متعال خود اس پر رحم کھائے ۔

01/08/2024 - 10:13

گذشتہ سے پوستہ

12/28/2023 - 08:54

حضرت نوح علیہ السلام خدا کے حکم سے کشتی بنانے میں مصروف ہوگئے ، لکڑی کے پٹرے اور تختوں کا انتظام کیا اور کشتی بنانے میں مصروف ہوگئے ، یہ کشتی بہت ہی بڑی اور عظیم الجثہ کشتی تھی ، روایات میں منقول ہے کہ جب حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے اس کشتی کے بارے میں سوال کیا گیا تو حضرت ع

12/25/2023 - 20:05

حضرت نوح علیہ السلام شب و روز اپنی امت کی ہدایت اور انہیں بت پرستی کے چنگل سے نجات دینے میں کوشاں رہے ، اپ علیہ السلام نے جس قدر بھی انہیں نصیحت کی بے سود رہی اور جس قدر بھی انہیں عذاب الھی سے ڈرایا اور خطرے کی جانب متوجہ کیا ان لوگوں نے اپنے برے اعمال سے ہاتھ نہ کھینچا یہاں تک انہوں نے گستاخانہ

12/24/2023 - 09:32

انہوں [حضرت نوح علیہ السلام] نے جواب دیا کہ اے قوم تمہارا کیا خیال ہے ، میرے پاس پروردگار کی عطا کردہ نشانیاں ہیں جسے اس نے مجھے اپنی رحمتوں کے زیر سایہ عطا کیا ہے جو تمہیں دکھائی نہیں دیتی اور تمھاری نگاہوں سے اوجھل ہے ، اے قوم میں اپنی تبلیغ کے بدلے تم سے کوئی مال تو نہیں چاہتا - میرا اجر تو ال

12/24/2023 - 09:03

نبیوں میں سے وہ نبی (س) جن کا ۴۳ بار قران کریم میں نام ایا ہے اور قران کریم کا ۷۱ واں سورہ اپ کے مبارک نام سے مخصوص ہے وہ حضرت نوح علیہ السلام کی ذات گرامی ہے ، اپ پہلے اوالعزم پیغمبر اور کتاب خدا و شریعت کے مالک تھے ۔

11/22/2023 - 09:17

سید ابن طاووس نے ایک دوسرے مقام پر نقل کرتے ہوئے تحریر کیا کہ مجھے صحف ادریس علیہ السلام میں ملا ہے کہ اپ علیہ السلام نے فرمایا: اے انسان آگاہ رہ اور یقین کر کہ تقوا اور پرہیزگاری، عظیم حکمت ، بزرگ نعمت ، نیکی و سعادت کی جانب ھدایت کرنے والا ، اچھائیوں ، فہم و عقل کے دروازے کی کنجی ہے کیوں کہ خد

11/09/2023 - 09:34

گذشتہ سے پیوستہ

جناب ادم علیہ السلام نے فرمایا : تمھارا مقام کیا ہے ؟ تو اس نے اپ کو جواب دیا کہ میری جگہ اور میرا مقام انسانوں کا دماغ اور ان افکار میں ہے ۔

11/04/2023 - 10:17

حضرت امام صادق علیہ السلام سے منقول حدیث کے مطابق اس داستان کا خلاصہ یہ ہے کہ قابیل حضرت ادم علیہ السلام کے بڑا بیٹا فاسق ، بے ادب اور بگڑا ہوا جوان تھا مگر ہابیل دیندار، با ادب اور ماں و باپ کے حق میں شفیق و مہربان بیٹے تھے ، لہذا حضرت ادم علیہ السلام کو حکم الہی ہوا کہ ہابیل کو اپنا وصی اور جان

صفحات

Subscribe to نبیوں کی داستان
ur.btid.org
Online: 66