نبیوں کی داستان: حضرح نوح علیہ السلام پر انکی قوم کا ظلم و ستم

Sun, 12/24/2023 - 09:32

انہوں [حضرت نوح علیہ السلام] نے جواب دیا کہ اے قوم تمہارا کیا خیال ہے ، میرے پاس پروردگار کی عطا کردہ نشانیاں ہیں جسے اس نے مجھے اپنی رحمتوں کے زیر سایہ عطا کیا ہے جو تمہیں دکھائی نہیں دیتی اور تمھاری نگاہوں سے اوجھل ہے ، اے قوم میں اپنی تبلیغ کے بدلے تم سے کوئی مال تو نہیں چاہتا - میرا اجر تو اللہ کے ذمہ ہے اور میں صاحبان ایمان کو نکال بھی نہیں سکتا کہ وہ لوگ اپنے پروردگار سے ملاقات کرنے والے ہیں البتہ میں تم کو ایک جاہل قوم تصور کررہا ہوں ۔ (۱)

تاریخ رقمطراز ہے کہ کبھی ایسا ہوتا کہ حضرت نوح علیہ السلام کی قوم انہیں اتنا مارتی کہ وہ مردہ کی صورت زمین پر گرپڑتے مگر جیسے ہوش میں آتے اپنی طاقت اور توانائی اکٹھا کرتے ، خود کو دھل کر صاف ستھرا کرکے دوبارہ قوم کی ہدایت کے لئے نکل پڑتے اور انہیں دعوت دینا شروع کرتے ، اپ ہار مانے بغیر اپنی تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھتے ۔ (۲)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ ھود ، ایت ۲۵ تا ۲۹ ۔ «فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ قَوْمِهِ مَا نَرَاكَ إِلَّا بَشَرًا مِثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ إِلَّا الَّذِينَ هُمْ أَرَاذِلُنَا بَادِيَ الرَّأْيِ وَمَا نَرَىٰ لَكُمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّكُمْ كَاذِبِينَ ، قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِنْ كُنْتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّي وَآتَانِي رَحْمَةً مِنْ عِنْدِهِ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْ أَنُلْزِمُكُمُوهَا وَأَنْتُمْ لَهَا كَارِهُونَ ؛ وَيَا قَوْمِ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مَالًا ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى اللَّهِ ۚ وَمَا أَنَا بِطَارِدِ الَّذِينَ آمَنُوا ۚإِنَّهُمْ مُلَاقُو رَبِّهِمْ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ» ۔ 

۲: اصفهانی ، علی عطائی ، قصص الانبیاء ، ص ۴۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47