خصوصی شمارہ
امام حسین علیہ السلام جب بھی کسی منزل اور مقام پر پہنچتے ، قیام کرتے اور ٹھہرتے یا وہاں سے کربلا کی سمت روانہ ہوتے تو جناب یحیی سلام اللہ علیہ کو یاد فرماتے ، حضرت امام حسین علیہ السلام نے ایک مقام پر یوں فرمایا : اپ [جناب یحیی سلام اللہ علیہ] کے سر کو زنا کار عورت کے لئے تحفہ کے طور پر لے جایا گ
حضرت امام صادق علیه السلام نے فرمایا : عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّهِ ع مَا مِنْ أَحَدٍ یَوْمَ الْقِیَامَةِ إِلَّا وَ هُوَ یَتَمَنَّى أَنَّهُ زَارَ الْحُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ ع لَمَّا یَرَى لِمَا یُصْنَعُ بِزُوَّارِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ مِنْ کَرَامَتِهِمْ عَلَى اللَّهِ ۔ (۱)
خداوند متعال نے جناب یحیی اور امام حسین علیهما السلام کی ولادت کی بشارت دی تھی ۔
روایتیں اس بات کی بیانگر ہیں کہ خداوند متعال نے جس طرح جناب یحیی علیہ السلام کی ولادت کی بشارت دی ہے اسی طرح جناب امام حسین علیہ السلام کی ولادت کی بھی بشارت دی تھی ۔
مقتل الطالبین کے مصنف ابوالفرج اصفهانی تحریر کرتے ہیں کہ خداوند متعال نے حضرت امام حسین علیہ السلام کو شیر خوار بچے کے سلسلہ میں فریاد اور نالہ و گریہ کرنے کے عوض اس سے بھی بہتر عطا کیا ہے اور وہ یہ کہ حضرت امام حسین علیہ السلام محشر کے میدان میں فریاد کرنے والوں کی فریاد کو سنیں گے ، جو لوگ حساب
حضرت ایوب و امام حسین علیهما السلام خدا کے خاص الـخاص بندے
جناب یوسف علیہ السلام کو کویں سے باہر نکال کر غلام بنا لیا گیا اور انہیں بچنے کی غرض سے مصر کے بازار میں لایا گیا مگر امام حسین علیہ السلام بھی جب زخموں سے چور سرزمین پر گر پڑے تو ان کے سر و تن میں جدائی کردی گئی اور ان کے سر کو نیزہ پر چڑھا کر کوفہ و شام کے بازار میں پھرایا گیا ۔(۱)
سرزمین پاکستان کی عظیم سیاسی شخصیت ، بابائے قوم ، قائد اعظم محمد علی جناح حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں کہتے ہیں : اس دنیا میں اس سے بڑھ کر شجاعت کی مثال نہیں ملتی جو حضرت امام حسین علیہ السلام نے قربانی اور جرات کی پیش کی ۔ میری نگاہ میں عالم اسلام اس شھید کی پیروی کرے جس نے سرزمین عرا
اس دنیا میں اس سے بڑھ کر شجاعت کی مثال نہیں ملتی جو حضرت امام حسین علیہ السلام نے قربانی اور جرات کی پیش کی ، میری نگاہ میں عالم اسلام اس شھید کی پیروی کرے جس نے سرزمین عراق پر خود کو قربان کردیا ۔
محرم کے ایام، پوری دنیا کے مسلمانوں کے نزدیک خاص اہمیت کے حامل ہیں، ان ایام میں اسلام کا غمگین ترین اور افسوسناک ترین واقعہ رونما ہوا، حضرت امام حسین علیہ السلام کی شھادت، حزن و ملال کے ساتھ ساتھ سچے اسلام کی فتح و پیروزی کی علامت ہے کیونکہ رضائے الہی کے سامنے مکمل سر تسلیم خم کرنا ہے ، امام حسین
باہو مہاتما گاندھی حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں کہتے ہیں:
میں نے حسین [علیہ السلام] سے سیکھا کہ مظلوم ہو کر فتح کیسے حاصل کی جاتی ہے ، مجھے یقین ہے کہ اسلام کا فروغ اس کے ماننے والوں کی تلواروں کے سبب نہیں بلکہ حسین کی عظیم قربانی کے سبب ہوا ۔