امام حسین علیہ السلام جب بھی کسی منزل اور مقام پر پہنچتے ، قیام کرتے اور ٹھہرتے یا وہاں سے کربلا کی سمت روانہ ہوتے تو جناب یحیی سلام اللہ علیہ کو یاد فرماتے ، حضرت امام حسین علیہ السلام نے ایک مقام پر یوں فرمایا : اپ [جناب یحیی سلام اللہ علیہ] کے سر کو زنا کار عورت کے لئے تحفہ کے طور پر لے جایا گیا ، حضرت امام حسین علیہ السلام کے اس کلام سے یہ بات ظاھر ہے کہ یہ بہت بڑی مصیبت اور اعظم مصائب ہے ، یعنی دشمن کی بدگوئی اور بدکلامی اور اس سے روبرو ہونا انسان کی تکلیف اور ازار و اذیت کا سبب و باعث ہے اور اگر کٹے ہوئے سر کو دشمن کے سامنے رکھا جائے کہ وہ جو چاہے وہ بے ادبی اور اھانیت کرے جیسا کہ امام مظلوم حسین ابن علی علیہ السلام کے ساتھ ابن زیاد ملعون اور یزید ملعون نے اپنی محفل میں انجام دیا ، ان لعینوں کا یہ عمل حضرت رسول خدا محمد مصطفی صلی الله علیہ و آلہ وسلم ، اپ کی ال اطھار علیھم السلام اور امام حسین علیہ السلام کے اہل حرم کے لئے بہت زیادہ تکلیف دہ تھا ، وہ لوگ نفرت اور لعنت کے قابل ہیں جنہوں نے اس مقدس سر کے ساتھ ہونے والے اس نا زیبا عمل کو دیکھا اور اس پر راضی رہے نیز خوشی کا اظھار کیا ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار، جلد 44 ، صفحه 248 - مقتل خوارزمی، جلد 1، صفحه 164 ۔
Add new comment