اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہرگز ناامید نہیں ہونا چاہیے

Wed, 04/24/2019 - 17:40

خلاصہ: اللہ تعالیٰ کی رحمت اس قدر وسیع اور پھیلی ہوئی ہے کہ گنہگار انسان اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرکے واپس پلٹ سکتا ہے، لہذا اللہ کی رحمت سے ناامید نہیں ہونا چاہیے۔

اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہرگز ناامید نہیں ہونا چاہیے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
  بالفرض ایک شخص پہاڑ کی بلندی پر کھڑا ہے، بلندی ایسی ہے کہ اپنے آگے صرف ایک دو قدم کو دیکھ سکتا ہے اور ڈھلان کے بعد جو خوفناک گڑھا ہے اسے دور سے ایک نظر میں نہیں دیکھ سکتا، لہذا وہ جانتا ہی نہیں ہے کہ اس بلندی اور ڈھلان کی انتہا وہ گڑھا ہے، اسی لیے اسے خوف محسوس نہیں ہوتا۔ وہ قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا ہے، اسے ایک ایک قدم اٹھانا آسان لگ رہا ہے، کیونکہ راستے کی انتہا کو نہیں دیکھ رہا۔ جب ڈھلان کے درمیان پر پہنچتا ہے تو دیکھتا ہے کہ آگے گڑھا ہے اور پیچھے نظر دوڑاتا ہے تو دیکھتا ہے کہ کتنا راستہ طے کرکے آچکا ہے اور پیچھے بلندی پر بھی واپس جانا انتہائی دشوار ہے، لہذا واپس جانے سے ناامید ہوجاتا ہے اور اپنے راستے کو جاری رکھتا ہے۔ یہ اس گنہگار کی مثال ہے جو گناہ کرتے کرتے گمراہی کی طرف بڑھتا جارہا ہے، جبکہ پہلا گناہ کرتے ہوئے، ضمیر اس کی مذمت کرتا ہے اور وہ متاثر ہوتا ہے، لیکن گناہ کی لذت کی وجہ سے اس نے شیطان سے دوبارہ دھوکہ کھا لیا اور ایک اور قدم گناہ کی طرف اٹھا لیا تو اس لذت کو چھوڑنا اس کے لئے مشکل ہوگیا، پھر گناہ کی طرف تیسرا قدم اٹھایا تو گناہ کی عادت اس میں بڑھ گئی، اسی طرح جب ڈھلان کے درمیان تک پہنچتا ہے تو اسے گناہ کی لذت کی عادت پڑجاتی ہے یہاں تک کہ گناہ کو چھوڑنا مشکل سمجھتا ہے۔
یہاں پر بھی اسے ناامید نہیں ہونا چاہیے، پہاڑ کی بلندی تک زیادہ فاصلہ اسے واپس جانے اور توبہ کرنے سے ناامید نہ کردے، اسے اتنے زیادہ فاصلے سے بھی اللہ تعالیٰ پر توکل اور بھروسہ ہونا چاہیے اور اس کی رحمت پر امید رکھے تو دوبارہ پہاڑ کی بلندی پر واپس جاسکتا ہے۔ اس کے لئے نمونہ عمل حضرت حرّ (علیہ الرحمہ) ہیں جو فوج اشقیاء سے نکل کر حضرت سیدالشہداء امام حسین (علیہ السلام) کے اصحاب میں سے ہوگئے اور پست ترین حالت سے عظمت کے بلند درجہ اور مقام شہادت پر پہنچ گئے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
17 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 32