گناہ اور طوق و زنجیر کی مثال

Tue, 04/23/2019 - 19:01

خلاصہ: ہوسکتا ہے کہ گنہگار آدمی کو محسوس ہو کہ گناہ کی لذت اس کے فائدے میں ہے، جبکہ ہرگز ایسا نہیں ہے، کیونکہ وہ گناہ کرنے سے گناہ کی عادت ڈال رہا ہے جس کی وجہ سے اپنے آپ کو باندھ رہا ہے۔

گناہ اور طوق و زنجیر کی مثال

    گناہ کی لذت طوق و زنجیر کی طرح ہے کہ گناہ کا جتنا زیادہ ارتکاب کیا جائے اتنی زنجیر زیادہ مضبوط ہوتی چلی جائے گی اور آدمی کے ہاتھ پاؤں کو باندھ دے گی اور گناہ کا طوق اس کی گردن کو باندھ دے گا، اور ہر گناہ کی وجہ سے طوق و زنجیر زیادہ موٹے ہوجائیں گے۔
فرض کیجئے کہ گنہگار نے گناہ کی ابتدا میں طوق و زنجیر کو اپنی گردن اور پاؤں پر باندھ دیا تھا، اُس وقت استغفار اور توبہ کرتے ہوئے انہیں اپنے ہاتھوں کے ذریعے اپنی گردن اور پاؤں سے کھول سکتا تھا، لیکن گناہ کو بار بار دہرانے اور مختلف گناہوں کے ارتکاب کرنے سے پاؤں کے بندھے جانے کے بعد اب اس نے زنجیروں کو اپنے ہاتھوں پر بھی باندھ دیا ہے، یعنی جس چیز کے ذریعے کھول سکتا تھا اب ان کو بھی باندھ دیا ہے، اب کس چیز کے ذریعے کھولے گا؟ البتہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا دروازہ کھلا ہے، انسان استغفار اور توبہ کے ذریعے گناہوں سے پاک ہوسکتا ہے، لیکن اگر اس نے اس توفیق کے لئے کوئی راستہ باقی رکھا ہو!
سورہ غافر کی آیات ۷۰، ۷۱ میں ارشاد الٰہی ہے: "الَّذِينَ كَذَّبُوا بِالْكِتَابِ وَبِمَا أَرْسَلْنَا بِهِ رُسُلَنَا فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ . إِذِ الْأَغْلَالُ فِي أَعْنَاقِهِمْ وَالسَّلَاسِلُ يُسْحَبُونَ"، "جن لوگوں نے اس کتاب (قرآنِ مجید) کو جھٹلایا اور اس (پیغام) کو بھی جس کے ساتھ ہم نے اپنے پیغمبروں کو بھیجا تو انہیں بہت جلد (اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا۔ جب طوق ان کی گردنوں میں ہوں گے اور (پاؤں میں) زنجیریں ان کو گھسیٹتے ہوئے لایا جائے گا"۔
۔۔۔۔۔۔
[ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35