دعا
خداوند عالم کے نزدیک دعا سے بہتر کوئی شئی نہیں، دعا سے انسان کے باطن اور روح کو طاقت اور توانائی ملتی ہے مگر تمام دیگر چیزوں کی طرح دعا کے قبول ہونے کے بھی شرطیں ہیں ، دعائیں، اہلبیت اطھار علیہم السلام کے وسیلہ اور واسطہ کے بغیر ھرگز منزل قبول تک نہیں پہونچتیں لہذا اس ماہ اور انے والے ماہ یعنی ما
یہ دعا،بلند ترین مطالب ، فصیح عبارت اور انوکھی تعابیر کی ترجمان ہے۔ توحید ، توبہ ، تضرع؛ خدائی نعمتوں کی یاد دہانی ، مغفرت کی امید اور گناہوں کے بوجھ کا خوف اس دعا کے موضوعات میں شامل ہیں جو ہر مومن کو اس کی تلاوت کے لئے بے چین کر دیتا ہے۔
سحر کی سب سے مشہور دعا وہ دعا ہے جسے امام علی ابن موسی الرضا (ع) نے امام محمد ابن علی الباقر (ع) سے نقل کیا ہے اور «سید بن طاووس» و «شیخ طوسی»نے ماہ رمضان کی سحر کے اعمال کے ضمن میں بیان کیا ہے۔
خلاصہ: امام زمانہ(عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی دعا مومنوں کے دلوں کے سکون کا سب ہے۔
خلاصہ: مؤمن یہ جاتتا ہے کہ جب تک اس کے گناہ بخشے نہیں جائیں گے وہ کمال تک نہیں پہونچ سکتا۔