مؤمن کی پہلی خواہش

Tue, 05/26/2020 - 12:07

خلاصہ: مؤمن یہ جاتتا ہے کہ جب تک اس کے گناہ بخشے نہیں جائیں گے وہ کمال تک نہیں پہونچ سکتا۔

مؤمن کی پہلی خواہش

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     انسان ذاتی اور فطری طور پر ایک موجود کا احساس کرتا ہے جو ہر لحاظ سے اس سے بہتر ہو، جو کسی اور کا محتاج نہ ہو جو اس دنیا سے بے نیاز ہو تاکہ جب اسے کوئی ضرورت ہو تو وہ اس کے سامنے اپنے ہاتھ پھیلا سکے، اسی ضرورت کو جو وہ دل کی گھرائی سے اس موجود کا احساس کررہا ہے "دعا" کہتے ہیں، کیونکہ دعا صرف ظاھری الفاظ کا نام نہیں ہے بکہ اپنے پور وجود سے خدا کو پکارنے کا نام دعا ہے،
     قرآن مجید اس بات کی گواہی دےرہا ہے کہ گذشتہ امتوں نے بھی اس انداز سے خدا کو پکارا لیکن خدا کی بارگاہ میں دعا کرنے سے پہلے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کی اس کے بعد خدا سے دعا مانگی:«اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡہِ مِنۡ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُونَ کُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَ مَلائِکَتِهِ وَ کُتُبِهِ وَ رُسُلِهِ لا نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِهِ وَ قالُوا سَمِعْنا وَ أَطَعْنا غُفْرانَکَ رَبَّنا وَ إِلَیْکَ الْمَصیرُ[سورۂ بقرہ، آیت:۲۸۵] رسول ان تمام باتوں پر ایمان رکھتا ہے جو اس کی طرف نازل کی گئی ہیں اور مومنین بھی سب اللہ اور ملائکہ اور مرسلین پر ایمان رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ہم رسولوں کے درمیان تفریق نہیں کرتے، ہم نے پیغام الٰہی کو سنا اور اس کی اطاعت کی پروردگار اب تیری مغفرت درکار ہے اور تیری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے»۔
    اس آیت سے بات سمجھ میں آتی ہے کہ پہلے انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے گناہ کی خدا سے معاف مانگے اس کے بعد خدا کی بارگاہ میں دعا کریں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 81