فرقہ مجسمہ امام محمد تقی(علیہ السلام) کی نظر میں

Tue, 03/03/2020 - 09:39

خلاصہ: امام محمد تقی(علیہ السلام) نے اللہ کے دین کی حفاظت کے لئے تمام گمراہ فرقوں کی مخالفت کی جن میں سے ایک فرقۂ "مجسمہ" ہے۔

فرقہ مجسمہ امام محمد تقی(علیہ السلام) کی نظر میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     دوسرے قرن میں منصور عباسی کے دور میں اسلامی تمدن کا ترجمہ شروع ہوا اور مأمون عباسی کے دور میں یہ اپنی بلندیوں پر پہونچ گیا، ان ترجمون کی وجہ سے اسلامی معاشرے میں بہت زیادہ خرافات پیدا ہونے لگے، یہاں تک کہ ان کی وجہ سے لوگوں کے اعتقاد متزلزل ہونے لگے، اعتقاد کی ان کمزوری کی بناء پر نئے نئے فرقے وجود میں آنے لگے، جب امام محمد تقی(علیہ السلام) نے اسلامی معاشرے لوگوں کے اعتقاد کو بگڑتے ہوئے دیھا  تو آپ نے ان فرقوں کے خلاف صاف صاف الفاظ میں مخالفت کی اور اپنے چاہنے والوں کو ان کے عیبوں کو بتاتے ہوئے ان سے دور رکھا۔
     ان فرقوں میں سے ایک فرقہ اھل حدیث کے نام سے مشھور ہے جسے مجسمہ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ لوگ خدا کو مجسم(جسم رکھنے والا) جاننتے ہیں، ان لوگوں نے قرآن کی بعض آیتوں جیسے «یدالله فوق ایدیهم» اور «ان الله علی العرش استوی» کو غلط طریقے سے سمجھا اور خد کو جسم رکھنے والا سمجھنے لگے، امام محمد تقی(علیہ السلام) نے ان لوگوں مخالفت کرتے ہوئے فرمایا: «شیعوں کو چاہئے کے جو لوگ خدا کو جسم رکھے والا مانتے ہیں ان کے پیچھے نماز نہ پڑھیں اور نہ ہی انہیں زکات دیں».[تهذیب،ج:۳،ص:۲۸۳]

https://www.welayatnet.com/fa/news/ 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 44