نویں امام حضرت محمد تقی الجواد علیہ السلام ۱۰ رجب المرجب سن ۱۹۵ھجری قمری میں مدینۂ منورہ میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی اٹھویں امام حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام اور اپ کی والدۂ گرامی با فضلیت خاتون «سبیکہ» ہیں ۔
اپ کی کنیت ابوجعفر ہے اور اپ نے ۱۷ سال امامت کے فرائض انجام دیئے اور ۲۵ سال کی عمرمیں جام شھادت نوش فرمایا ، اپ تمام اماموں میں جوان ترین امام ہیں ۔
امام رضا علیہ السلام کی شھادت کے وقت اپ کی کمسنی ، اپ کی امامت میں کچھ لوگوں کے شک و شبہ کا سبب بنی یہاں تک کچھ لوگوں نے عبد الله بن موسی کو امام سمجھ لیا تھا اور کچھ لوگ واقفیہ ہوگئے تھے مگر اکثریت نے امام جواد علیہ السلام کی امامت کو قبول کیا ۔
امام محمد تقی علیہ السلام کا شیعوں سے رابطہ زیادہ تر وکیلوں کے وسیلہ رہا اور شیعہ خطوط کے وسیلہ اپ سے مسائل دریافت فرماتے تھے ، امام نہم (ع) کے دورہ امامت میں فرقۂ اہل حدیث ، زیدیہ ، واقفیہ اور غلات سرگرم عمل رہے مگر امام محمد تقی علیہ السلام شیعوں کو صحیح عقائد سے اگاہ فرماتے اور نماز میں غالیوں کی اقتداء کرنے والوں پر لعنت بھیجتے ۔
کلامی مسائل میں اسلامی فرقے کے علماء سے مناظرہ ، جیسے شیخین کی منزلت ، فقہ میں چور کا ہاتھ کاٹنے کا حکم ، حج کے احکامات ، معصوم اماموں کے مناظرہ کا حصہ ہے ۔
سنی علماء ، شیعوں کے نویں امام حضرت محمد تقی الجواد علیہ السلام کو ایک عالم دین کی نگاہ سے دیکھتے اور ان کا خاص احترام کیا کرتے تھے ، ان میں سے بعض امام جواد علیہ السلام کی علمی شخصیت کو سب سے بالاتر جانتے تھے نیز امام جواد علیہ السلام سے مامون کے رابطے اور قربت کی بنیاد بھی اپ (ع) کی علمی اور معنوی توانائی سمجھتے تھے ، ان لوگوں نے زہد و تقوائے الہی اور سخاوت میں امام جواد علیہ السلام کو بے مثال بتایا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منبع:
https://www.iribnews.ir/fa/news/3737648/%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C%D...
Add new comment