امام علی بن موسیٰ الرضا (علیہ السلام)
خلاصہ: امامت کا سلسلہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے بعد نسل در نسل منتقل ہوتا ہوا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچا اور اس کے بعد آپؐ نے اللہ کے حکم سے امامت، حضرت علی (علیہ السلام) کے ذمہ کی، سلسلہ امامت قیامت تک حضرت علی (علیہ السلام) اور آنحضرتؑ کی منتخب اولاد تک محدود رہے گا۔
خلاصہ: حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی امامت ان کی نسل میں جاری رہی یہاں تک کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی ہے، لہذا پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نبی اور رسول بھی ہیں اور امام بھی ہیں۔
خلاصہ: عقل اور جہل کا انسان سے بہت گہرا تعلق ہے، یہاں تک کہ عقل انسان کی دوست ہے جو اسے ہدایت کرتی ہے اور جہالت انسان کی دشمن ہے جو اسے گمراہی کے راستے پر لگادیتی ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔ اس حدیث کی مختصر وضاحت پیش کرتے ہوئے پانچواں مضمون پیش کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔ اس حدیث کی مختصر وضاحت پیش کرتے ہوئے چوتھا مضمون پیش کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔ اس حدیث کی مختصر وضاحت پیش کرتے ہوئے تیسرا مضمون پیش کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔ اس حدیث کی مختصر وضاحت پیش کرتے ہوئے دوسرا مضمون پیش کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت امام علی رضا (علیہ السلام) نے ایک طویل حدیث میں امام اور امامت کے مقام کا تعارف کروایا ہے۔
خلاصہ:مامون الرشید کی تمام تر کوشش تھی کہ حضرت امام رضا (علیہ السلام) کو اپنے زیرنظر رکھتے ہوئے اپنی شیطانی پالیسیوں کو جاری رکھ سکے، لیکن امام (علیہ السلام) نے اپنی معسومانہ حکمت اور تدبیر کے ساتھ اس کے اہداف کو ناکام کردیا۔