حضرت ابراہیمؑ سے رسول اللہؐ تک امامت کا تسلسل

Mon, 08/14/2017 - 07:03

خلاصہ: حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی امامت ان کی نسل میں جاری رہی یہاں تک کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچی ہے، لہذا پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نبی اور رسول بھی ہیں اور امام بھی ہیں۔

حضرت ابراہیمؑ سے رسول اللہؐ  تک امامت کا تسلسل

بسم اللہ الرحمن الرحیم
حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "فَلَمْ يَزَلْ فِي ذُرِّيَّتِهِ يَرِثُهَا بَعْضٌ عَنْ بَعْضٍ قَرْناً فَقَرْناً حَتَّى وَرِثَهَا النَّبِيُّ ص فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَ‏ إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِإِبْراهِيمَ لَلَّذِينَ اتَّبَعُوهُ وَ هذَا النَّبِيُّ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ اللَّهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِينَ فَكَانَتْ لَهُ خَاصَّةً"،"اور مسلسل ابراہیمؑ کی اولاد میں بعض بعض سے نسل در نسل امامت کے وارث بنتے رہے یہاں تک کہ پیغمبرؐ امامت کے وارث بنے تو اللہ عزوجل نے فرمایا: بے شک تمام لوگوں سے ابراہیم کے زیادہ قریب اور زیادہ تعلق رکھنے والے وہ ہیں جنہوں نے اُن کی پیروی کی اور یہ نبی اور وہ جو (ان پر) ایمان لائے ہیں اور اللہ ایمان والوں کا ساتھی و سرپرست ہے، تو امامت آپؐ کے لئے مخصوص ہوگئی"۔ [عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص 21۷]۔ ان فقروں سے چندنکات ماخوذ ہوتے ہیں:
۱۔ حضرت ابراہیمؑ اور ان کی اولاد کی امامت، پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں منتقل ہوئی۔
۲۔ امامت کی شان اور عظمت، نبوت سے بالاتر ہے۔
۳۔ نبوت، پیغام رسانی ہے اور امامت، ہدایت اور رہبری ہے۔
۴۔ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پیغمبر بھی ہیں اور امام بھی۔
۵۔ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا امامت، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک رُک گئی یا آگے بھی جاری رہی؟ اگر جاری رہی تو کن افراد میں جاری رہی اور اس کے تسلسل کی مدت کب تک ہے؟ اس سوال کا جواب اگلے مضمون میں پیش کیا جارہا ہے۔
حوالہ
(عيون أخبار الرضا عليه السلام، ج‏1، باب 20، ص 21۷، شیخ صدوق، نشر جہان، تہران، 1378ش)
[ترجمہ آیت: ترجمہ مولانا محسن نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 39