بسم اللہ الرحمن الرحیم
علی ابن میثم اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ میرے والد نے کہا کہ میں نے اپنی ماں سے سنا کہ وہ کہتی تھیں کہ حضرت امام رضا (علیہ السلام) کی والدہ جناب نجمہ (سلام اللہ علیہا) سے میں نے سنا کہ آپؑ فرماتیں: " لَمَّا حَمَلْتُ بِابْنِي عَلِيٍ لَمْ أَشْعُرْ بِثِقْلِ الْحَمْلِ وَ كُنْتُ أَسْمَعُ فِي مَنَامِي تَسْبِيحاً وَ تَهْلِيلًا وَ تَمْجِيداً مِنْ بَطْنِي فَيُفْزِعُنِي ذَلِكَ وَ يَهُولُنِي فَإِذَا انْتَبَهْتُ لَمْ أَسْمَعْ شَيْئاً فَلَمَّا وَضَعْتُهُ وَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ وَاضِعاً يَدَيْهِ عَلَى الْأَرْضِ رَافِعاً رَأْسَهُ إِلَى السَّمَاءِ يُحَرِّكُ شَفَتَيْهِ كَأَنَّهُ يَتَكَلَّمُ فَدَخَلَ إِلَيَّ أَبُوهُ مُوسَى بْنُ جَعْفَرٍ ع فَقَالَ لِي هَنِيئاً لَكِ يَا نَجْمَةُ كَرَامَةُ رَبِّكِ فَنَاوَلْتُهُ إِيَّاهُ فِي خِرْقَةٍ بَيْضَاءَ فَأَذَّنَ فِي أُذُنِهِ الْأَيْمَنِ وَ أَقَامَ فِي الْأَيْسَرِ وَ دَعَا بِمَاءِ الْفُرَاتِ فَحَنَّكَهُ بِهِ ثُمَّ رَدَّهُ إِلَيَّ فَقَالَ خُذِيهِ فَإِنَّهُ بَقِيَّةُ اللَّهِ تَعَالَى فِي أَرْضِهِ" (عیون اخبارالرضا علیہ السلام، ج۱، ص۱۹)، "جب میرے بیٹے علی میرے شکم میں تھے تو میں حمل کے بوجھ کو محسوس نہیں کرتی تھی اور اپنے خواب میں اپنے بطن سے تسبیح اور تہلیل اور تمجید سنا کرتی تھی تو یہ بات میری گھبراہٹ اور خوف کا باعث بنتی تھی، تو جب جاگتی تو کچھ نہیں سنتی تھی, تو جب وہ پیدا ہوئے تو وہ زمین پر اس حال میں قرار پائے کہ ان کے دونوں ہاتھ زمین پر تھے، ان کا سر آسمان کی طرف بلند تھا، وہ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے جیسے بات کررہے ہوں، تو ان کے والد موسی ابن جعفر (علیہ السلام) داخل ہوئے تو مجھ سے فرمایا: آپ کو مبارک ہو آپ کے رب کی کرامت، تو میں نے سفید کپڑے میں بچہ کو لپیٹ کر آنحضرت کو دیدیا، تو آنحضرت نے بچہ کے دائیں کان میں اذان کہی اور بائیں میں اقامت کہی اور آبِ فرات منگوایا تو اس کی بچہ کو گھٹی دی، پھر بچہ مجھے واپس دیدیا تو فرمایا: اسے پکڑ لیجیے کیونکہ یہ اللہ تعالی کا بقیہ ہے اس کی زمین میں"۔
(عیون اخبار الرضا علیہ السلام، شیخ صدوق، نشر جهان، تهران، 1378 ق)
Add new comment