سب نیکیاں اللہ کی معرفت پر قائم، نہج البلاغہ کی تشریح

Mon, 04/01/2019 - 12:16

خلاصہ: نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ کی مختصر تشریح بیان کرتے ہوئے مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کے اس فقرے کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے جو اس بارے میں ہے کہ دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے۔ اس مضمون میں کچھ وضاحت کے ساتھ یہ بیان کیا جارہا ہے کہ کیسے سب نیکیاں اللہ کی معرفت پر قائم ہیں۔

سب نیکیاں اللہ کی معرفت پر قائم، نہج البلاغہ کی تشریح

نہج البلاغہ کے پہلے خطبہ میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "أَوَّلُ الدِّينِ مَعْرِفَتُهُ"، "دین کی ابتداء اللہ کی معرفت ہے"۔
دین کی ابتدا اور بنیاد، اللہ کی معرفت ہے، لہذا اگر اللہ کی معرفت نہ ہو تو دین کے مختلف امور جیسے تقوا، پاکدامنی، صداقت، امانت داری، جانثاری، نیکی اور دیگر اعمال کی بنیاددلیل پر قائم نہیں ہے، البتہ ہوسکتا ہے کہ وطن پسندی اور قومیت پسندی کے خیال سے کسی کو جانثاری کی تلقین اور ترغیب دلائی جائے، مگر یہ دلیل پر مبنی نہیں ہے، بلکہ صرف دوسروں کی پیروی ہے، لہذا اس رغبت میں شک و زوال پیدا ہوسکتا ہے۔
نماز، روزہ، اہل بیت (علیہم السلام) کی ولادت پر جشن اور شہادت پر عزاداری اور گھریلو، اخلاقی اور معاشرتی برتاؤ اور دیگر نیکیاں اللہ ہی کی معرفت پر قائم ہیں۔
اللہ کی معرفت کیونکہ دین کی بنیاد ہے تو دین کے ارکان پر عمل کرنا تب حقیقت کے مطابق ہے کہ وہ اعمال، اللہ کی معرفت پر قائم ہوں، لہذا اگر اللہ کی معرفت کے بغیر ان ارکان پر بھی عمل کیا جائے تو وہ صرف خالی الفاظ ہیں، کیونکہ ان کی بنیاد اللہ کی معرفت ہونی چاہیے اور جب اللہ کی معرفت نہیں ہے تو نماز،زکات، حج، روزہ اور ولایت کو کس کے لئے، کس نیت سے، کس مقصد سے بجالایا جارہا ہے؟!
جو کام مادی حیثیت سے بالاتر معنوی اور روحانی حیثیت کے حامل ہیں جیسے کرامت، شرافت، عدالت، لوگوں کی خیرخواہی، دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا، جنگ، ظلم و ستم اور برائی سے نفرت، لوگوں سے خوش مزاجی اور صلح کی حالت میں رہنا، ان سب کی قدروقیمت تب ہے کہ یہ سب اللہ کی معرفت پر قائم ہوں۔
۔۔۔۔۔
حوالہ:
[بعض مطالب ماخوذ از: یادداشتہای استاد مطہری]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 112