شرح دعائے ابوحمزه ثمالی (۲)

Thu, 04/07/2022 - 06:53
شرح دعائے ابوحمزہ ثمالی

حضرت امام سجاد علیہ السلام فرماتے ہیں کہ دعا، بہترین عبادت ہے اور خداوند متعال نے بھی قران کریم میں اپنے بندوں سے دعا کرنے کی تاکید کی ہے جیسا کہ سورہ غافر کی ۶۰ ویں ایت شریفہ میں ارشاد ہے «ادْعُونی اَستَجِبْ لَكُمْ إنَّ الَّذین یَسْتَكْبِرونَ عَنْ عِبادَتِی سَیَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ داخِرین ؛ (۱) مجھ سے دعا کیا کرو میں ضرور قبول کروں گا، بے شک جو لوگ میری بندگی سے سرکشی کرتے ہیں وہ عنقریب ذلّت کے ساتھ جہنم میں ڈال دیئے جائیں گے » ۔ (۲)  

اس ایت کریمہ میں تین نکتے موجود ہے :

ایک : دعا عبادت ہے ۔

دوم: دعا کا ترک کرنا آمریت اور سرکشی ہے ۔

سوم : خداوند متعال نے سرکش اور سامراج مزاج افراد کو جہنم میں ڈالنے کی دھمکی دی ہے ۔

ایت اللہ جوادی املی اس دعا کی شرح میں فرماتے ہیں کہ "قرآن یُفَسِّرُ بَعضُهُ بَعضاً، یَنْطِقُ بَعضُهُ بِبَعض، یَشهَدُ بَعضُهُ بِبَعض" (۳) یعنی جس طرح ایات ایک دوسرے کی تفسیر کرتی ہیں ، دعا اور احادیث بھی اسی طرح ہیں کہ اگر ہم دعا اور احادیث کی تفسیر کرنا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے مدد لیں ، دعائیں ایک دوسرے ہر شاھد اور ایک دوسرے کی مفسر ہیں ، خصوصا دعا کے میدان میں حضرت امام سید سجاد علیہ السلام کے بیانات ۔ صحیفہ سجادیہ دعائے ابوحمزہ ثمالی کی نورانی شرح ہے ۔

اپ مزید بیان فرماتے ہیں کہ معمولا دعاوں کے آغاز اور ابتداء میں " بِسْمِ اللهِ الرَّحمنِ الرَّحیم " نہیں ہے جبکہ ہمیں ہر کام کے آغاز سے پہلے "بِسْمِ اللهِ الرَّحمنِ الرَّحیم" کہنے اور خدا کا نام لینے کا حکم دیا گیا ہے ، اس شبھہ اور ذھن میں اٹھنے والے سوال کا جواب یہ ہے کہ یقینا ہر کام کو خدا سے نام سے شروع کرنا چاہئے مگر کبھی نامِ الھی "بِسْمِ اللهِ الرَّحمنِ الرَّحیم" کی شکل میں ہے اور کبھی ذکر خدا اور ورد الھی کی صورت میں ہے، کوئی بھی دعا ایسی نہیں ہے جس کا آغاز اور جس کی ابتدا خدا کے نام سے نہ ہوئی ہو۔

اگر چہ دعائے ابوحمزه ثمالی کا آغاز "بِسْمِ اللهِ الرَّحمنِ الرَّحیم" سے نہیں ہوا مگر اس دعا کی ابتداء لفظ «الهی» سے ہے "إِلَهِي لا تُؤدِّبْنِی بِعُقُوبَتِكْ وَلا تَمْكُرْ بِی فِی حِیلَتِكْ" یعنی دعا خدا کے نام سے اور اس کے ذکر شروع ہورہی ہے ۔ لہذا اُن احادیث اور بیانات کے شامل نہیں ہوگی جس میں اس بات کا تذکرہ اور یاد آوری ہے کہ ہر وہ کام جس کا آغاز خدا کے نام سے نہ ہو ابتر اور بے نتیجہ ہے ۔

اس نورانی دعا میں مختلف قسم کے پیراگراف ، حصے اور جملے ہیں کہ جو ایک سطح اور ایک لیول کے نہیں ہیں کیوں کہ تمام دعا کرنے والے بھی ایک سطح اور ایک لیول کے نہیں ہیں ، بعض بندے خوف و وحشت کا شکار ہیں ، تو بعض امید اور توقع رکھے ہیں اور کچھ دوسری قسم کی مشکلات سے روبر ہیں ، اس حوالے یہ دعا [دعائے ابوحمزہ ثمالی] سبھی کیلئے مفید اور سود مند ہے ۔  

البتہ جو چیز قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ اس دعا کا محور اور اس کی اساس بھی توحید اور خدا کی وحدانیت ہی پر ہے کہ جو ان شاء اللہ اگر زندگی رہی اور خداوند متعال کی توفیق شامل حال ہوئی تو آگے کے مطالب میں بیان کی جائے گی ۔  

غَفَرَ اللهُ لَنَا وَ لَكُمْ وَالسَّلامُ عَلِیْكُمْ وَ رَحمَةُ الله وَ بَرَكاتُه ۔

جاری ہے ۔۔۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30