محرم
جناب یوسف علیہ السلام کو کویں سے باہر نکال کر غلام بنا لیا گیا اور انہیں بچنے کی غرض سے مصر کے بازار میں لایا گیا مگر امام حسین علیہ السلام بھی جب زخموں سے چور سرزمین پر گر پڑے تو ان کے سر و تن میں جدائی کردی گئی اور ان کے سر کو نیزہ پر چڑھا کر کوفہ و شام کے بازار میں پھرایا گیا ۔(۱)
سرزمین پاکستان کی عظیم سیاسی شخصیت ، بابائے قوم ، قائد اعظم محمد علی جناح حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں کہتے ہیں : اس دنیا میں اس سے بڑھ کر شجاعت کی مثال نہیں ملتی جو حضرت امام حسین علیہ السلام نے قربانی اور جرات کی پیش کی ۔ میری نگاہ میں عالم اسلام اس شھید کی پیروی کرے جس نے سرزمین عرا
اس دنیا میں اس سے بڑھ کر شجاعت کی مثال نہیں ملتی جو حضرت امام حسین علیہ السلام نے قربانی اور جرات کی پیش کی ، میری نگاہ میں عالم اسلام اس شھید کی پیروی کرے جس نے سرزمین عراق پر خود کو قربان کردیا ۔
محرم کے ایام، پوری دنیا کے مسلمانوں کے نزدیک خاص اہمیت کے حامل ہیں، ان ایام میں اسلام کا غمگین ترین اور افسوسناک ترین واقعہ رونما ہوا، حضرت امام حسین علیہ السلام کی شھادت، حزن و ملال کے ساتھ ساتھ سچے اسلام کی فتح و پیروزی کی علامت ہے کیونکہ رضائے الہی کے سامنے مکمل سر تسلیم خم کرنا ہے ، امام حسین
باہو مہاتما گاندھی حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں کہتے ہیں:
میں نے حسین [علیہ السلام] سے سیکھا کہ مظلوم ہو کر فتح کیسے حاصل کی جاتی ہے ، مجھے یقین ہے کہ اسلام کا فروغ اس کے ماننے والوں کی تلواروں کے سبب نہیں بلکہ حسین کی عظیم قربانی کے سبب ہوا ۔
ہم امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں پڑھتے ہیں کہ "السلام علی یعقوب" اگر اس جملہ میں جناب یعقوب نبی علیہ السلام کا ارادہ کرنا چاہتے ہوں کہ جن ۱۲ لڑکے تھے اور سبھی صحیح و سالم اپ کی خدمت میں مشغول تھے مگر ایک دن ان لوگوں نے کہا کہ اے بابا [حضرت] یوسف [علیہ السلام] کو بھڑیا کھا گیا ہے تو جناب یعقو
امام ہشتم حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ السلام نے فرمایا : كانَ أَبى صَلَواتُ اللّه ُ عَلَيْهِ إِذا دَخَلَ شَهْرُ الْمُحَرَّمِ لا يُرى ضاحِكا، وَ كانَتْ كَأبَتُهُ تَغْلِبُ عَلَيْهِ حَتّى يَمْضِىَ مِنْهُ عَشْرَةُ أَيّامٍ فَإِذا كانَ يَوْمُ الْعاشِرِ كانَ ذلِكَ الْيَوْمُ، يَوْمَ مُصيبَتِهِ وَحُزْنِه
جب اپ زیارت میں پڑھتے ہیں کہ " السلام علی ابراهیم خلیل الله" اگر زیارت میں اس "خلیل اللہ" کا ارادہ کیا جس نے خدا سے قربت حاصل کرنے کے لئے خود کو نمرود کی اگ میں جانا پسند کیا، ایسی اگ جس کا طول ایک فرسخ تھا ، اور اس نے ملائکہ کی مدد بھی قبول نہ کی ، اپنی نجات کے لئے دست دعا بھی بلند نہ کیا بلکہ ف
خداوند متعال ادریس علیہ السلام کو اسمان چھارم اور یا پنجم پر لے گیا ، (۱) مگر امام حسین علیہ السلام کو اس بھی عظیم مقام عطا ہوا یہاں تک اپ کی تربت خاک شفا قرار پائی اور سرزمین کربلا کو با عظمت مقام قرار دیا گیا ، ایک فرشتہ کے حق میں حضرت ادریس علیہ السلام کی شفاعت قبول ہوئی ، (۲) تو حضرت امام حس