روزہ میں رحمت الہی کا جلوہ گر ہونا

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: روزہ ایسا فریضہ ہے جو گزشتہ امتوں پر واجب تھا اور مسلمانوں پر بھی واجب ہے، روزہ کا نتیجہ تقوا ہے، خدا نے روزہ کا حکم دینے کے لئے محبت بھرے انداز سے بات کا آغاز کیا ہے یعنی یاایھا الذین آمنوا، اور دوسری آیت میں روزہ کو لوگوں کے لئے خیر کے طور پر ذکر کیا ہے۔ روزہ شیطان کی رسوائی کا باعث ہے اور روزہ دار جنت کے دروازہ ریان سے گزرے گا۔ یہ باتیں اللہ کی رحمت پر دلیل ہیں۔

روزہ میں رحمت الہی کا جلوہ گر ہونا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

روزہ، مسلمانوں پر واجب ہے، مومنین کی ذمہ داری ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں اللہ کے تقرب کے لئے، کھانا پینا اور کچھ امور کو ترک کرتے ہوئے طلوع فجر سے اذان مغرب تک  مکمل مہینہ میں اس فریضہ کو ادا کریں۔
قرآن کریم نے مومنین سے فرمایا ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ"[1]، "صاحبانِ ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوں پر لکھے گئے تھے شاید تم اسی طرح متقی بن جاؤ"۔
اگرچہ روزہ اسلام کی ارکان میں سے ہے، لیکن اسے بجالانا مشقت کا باعث ہے اور مادی لذتوں سے محروم رہنا اور بھوک اور پیاس جیسی مشقتوں کو برداشت کرنے کے مساوی ہے۔ مگر اللہ تعالی نے اس سلسلے میں پہلی بات یہ ہے کہ محبت بھرے انداز میں اور ذمہ داری عائد کرتے ہوئے خطاب کیا ہے تا کہ روزہ کی اہمیت بیان کرے نیز مومنین کو عظمت اور کرامت عطا فرمائے۔ امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: "لذّة ما فی النداء ازال تعب العبادة و العناء"[2]،  "یا ایّها الّذین آمنوا" کا خطاب اتنا لذت بخش ہے کہ وہ اس عبادت کی سختی اور مشقت کو ختم کردیتا ہے۔
دوم: یہ بیان کرنا کہ روزہ مسلمانوں سے مخصوص نہیں ہے بلکہ گزشتہ امتوں میں بھی تھا، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ فریضہ سب انسانوں کے ذمہ ہے اور ہر دین میں تھا اور یہی بات اسکو بجالانے اور نفس کی پاکیزگی کے لئے ترغیب کا باعث ہے۔
سوم: روزہ کا فائدہ یعنی تقوا کا حصول بیان کرنے سے روزہ رکھنے کو پسندیدہ اور دلچسپ کام بنا دیا ہے۔
چہارم: یہ حقیقت بیان کرنے سے کہ روزہ تمہارے لیے خیر ہے "و ان تصوموا خیرلکم" اپنی رحمت کو ظاہر کیا ہے تا کہ مومنین دلچسپی اور محبت کے ساتھ اس خدائی فریضہ کو بجالائیں۔
پیغمبر اکرم (صؒلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "الصوم جنۃ من النار"[3] "روزہ (دوزخ کی) آگ کے سامنے ڈھال ہے"۔
امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے اپنے اصحاب سے فرمایا: "الا اخبرکم بشئ ان انتم فعلتموه تباعدالشیطان منکم کما تباعدالمشرق من المغرب به قالوا بلی یا رسول اللّه (ص) قال: الصوم یسود وجهه و الصدقة تکسّر ظهره و الحب فی اللّه و الموازرة علی العمل الصالح یقطع دابره و الاستغفار یقطع وتینه و لکل شئ زکاة و زکاة الابدان الصیام"[4]، "کیا میں تمہیں ایک ایسی چیز کی خبر نہ دوں جس کو اگر تم بجالاو تو شیطان تم سے اس طرح دور ہوجائے گا جیسے مشرق، مغرب سے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں یارسول اللہ! آپ نے فرمایا: روزہ شیطان کے چہرے کو سیاہ کردیتا ہے اور صدقہ اس کی پشت کو توڑ دیتا ہے اور خدا کی خاطر محبت کرنا اور عمل صالح کی حفاظت کرنا اس کی دم کو کاٹ دیتا ہے اور استغفار اس کی گردن کی رگ کو کاٹ دیتا ہے اور ہر چیز کی کچھ زکات ہے اور بدن کی زکات روزہ رکھنا ہے۔
رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں: "انّ للجنة باباً یدعی الریّان لایدخل منه الّا الصائمون"[5]، "جنت کا ایک دروازہ ہے جسے ریّان (پانی سے سیراب شدہ) کہا جاتا ہے کہ جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے"۔

تو قارئین ہمیں آج ہی سے اس بات کا عہد کرلینا چاہئے کہ آنے والے ماہ مبارک میں ہم اس عبادت کو بخوبی انجام دینے کی پوری کوشش کرینگے، انشاء اللہ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
حجة الاسلام و المسلمین محمد رضا مصطفی پور کے مقالہ سے ماخوذ۔
[1] سوره بقره، آیت ۱۸۳.
[2] تفسیر مجمع البیان، ج ۲۱، ص ۴۹۰.
[3] اصول کافی، ج ۲، ص ۱۹.
[4] وسائل الشیعه، ج ۱۰، ص ۳۹۵،۳۹۶.
[5] وسائل الشیعه، ج ۱۰، ص ۴۰۴.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
16 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57