زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے پہلے فقرے کے متعلق پانچ نکات بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) کی روایت کی روشنی میں رسول، نبیّ اور امام کا فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، سورہ شوری، آیت ۵۲ کی روشنی میں منذر اور ہادی کا فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ" کی وضاحت میں نبوت، امامت اور ولایت کا باہمی تعلق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کی جارہی ہے۔ رسالت کی تین قسمیں ہیں، ان میں سے جو رسالت اہل بیت (علیہم السلام) سے متعلق ہے وہ پہلی قسم نہیں ہے کہ جس کا تعلق اولوالعزم انبیاء (علیہم السلام) سے ہے اور نہ تیسری قسم ہے جو عام رسالت ہے، بلکہ دوسری قسم ہے جس کی مثال کے ساتھ اس مضمون میں وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، رسالت کی تین قسموں کی مختصر وضاحت کی جارہی ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کے پہلے فقرے میں سے لفظ النُّبُوَّةِ کے سلسلہ میں تشریح بیان کی جارہی ہے کہ اھل بیت النبوۃ اور اھل بیت النّبی میں کیا فرق ہے۔
خلاصہ: سلام کے معنی کی بنیاد پر اس مضمون میں، اہل بیت (علیہم السلام) پر سلام بھیجنے کے تقاضے کے سلسلے میں گفتگو کی جارہی ہے، تا کہ اس تقاضے پر عمل کرتے ہوئے، ہم جب اہل بیت (علیہم السلام) کو سلام کرتے ہیں تو اپنے سلام میں سچے ہوں، یعنی ہم حقیقی طور پر سلام کرپائیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خلاصہ: ہر چیز کی اہمیت کو سب سے پہلے قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کی احادیث کی روشنی میں دیکھنا چاہیے۔ لہذا زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، سلام کی اہمیت کو قرآن و احادیث میں سے مختصر طور پر بیان کیا جارہا ہے۔