زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے ملائکہ اور اہل بیت (علیہم السلام) کا آپس میں تعلق بیان کیا جارہا ہے، اسی ضمن میں ملائکہ کے نزول کی دو صورتوں کا اس مضمون میں تذکرہ کیا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے حدیث کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے کہ حضرت جبرئیل (علیہ السلام) حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) پر بھی نازل ہوتے تھے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، ملائکہ کے آمد و رفت کے فقرے کی وضاحت میں اصول کافی میں سے ایک روایت نقل کی جارہی ہے جو اس بات پر دلیل ہے کہ شب قدر کو ملائکہ ائمہ طاہرین (علیہم السلام) پر نازل ہوتے ہیں۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس بارے میں گفتگو ہورہی ہے کہ ملائکہ ہمیشہ نازل ہوتے رہتے ہیں اور شب قدر کو بھی نازل ہوتے ہیں، ان دو موقعوں کا آپس میں فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی وضاحت کرتے ہوئے، اس بات پر گفتگو کی جارہی ہے کہ ائمہ طاہرین (علیہم السلام) کس طرح ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام ہیں
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کی تشریح کی جارہی ہے: "وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے اس فقرے کی تشریح کی جارہی ہے: "وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے "مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلہ میں رسالت تکوینی اور تشریعی اور ان کا آپس میں فرق بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، "وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں، آخری نکتہ مرحوم ملا صالح مازندرانی کا زیارت کے اس فقرے کے بارے میں بیان نقل کیا جارہا ہے، البتہ یہاں مختصراً بیان کیا گیا ہے۔
خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کا پہلا فقرہ "اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ" ہے، اس فقرے کے الفاظ کی روشنی میں اہل بیت (علیہم السلام) کے رتبہ کی بلندی طائرانہ طور پر بیان کی جارہی ہے۔