خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، ملائکہ کے آمد و رفت کے فقرے کی وضاحت میں اصول کافی میں سے ایک روایت نقل کی جارہی ہے جو اس بات پر دلیل ہے کہ شب قدر کو ملائکہ ائمہ طاہرین (علیہم السلام) پر نازل ہوتے ہیں۔
زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام"۔
حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں: " يَا مَعْشَرَ الشِّيعَةِ،خَاصِمُوا بِسُورَةِ إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ تَفْلُجُوا،فَوَ اللَّهِ إِنَّهَا لَحُجَّةُ اللَّهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى عَلَى الْخَلْقِ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ(صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ)،وَ إِنَّهَا لَسَيِّدَةُ دِينِكُمْ،وَ إِنَّهَا لَغَايَةُ عِلْمِنَا.يَا مَعْشَرَ الشِّيعَةِ،خَاصِمُوا بِ حَم* وَ الْكِتٰابِ الْمُبِينِ* إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ فِي لَيْلَةٍ مُبٰارَكَةٍ إِنّٰا كُنّٰا مُنْذِرِينَ، فَإِنَّهَا لِوُلاَةِ الْأَمْرِ خَاصَّةً بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ(صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ).يَا مَعْشَرَ الشِّيعَةِ،يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى: وَ إِنْ مِنْ أُمَّةٍ إِلاّٰ خَلاٰ فِيهٰا نَذِيرٌ"۔ [الکافی، شیخ کلینی، ج۱، ص۲۴۹]
"اے شیعہ کا گروہ! سورہ "انا انزلناہ فی لیلۃ القدر" کے ذریعے بحث کرو تا کہ غالب ہوجاؤ، اللہ کی قسم، یہ (سورہ) اللہ تبارک و تعالیٰ کی حجت ہے مخلوق پر رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کے بعد، اور یہ تمہارے دین کی سردار ہے، اور یہ ہمارے علم کی انتہا ہے۔ اے شیعہ کا گروہ! حَم* وَ الْكِتٰابِ الْمُبِينِ* إِنّٰا أَنْزَلْنٰاهُ فِي لَيْلَةٍ مُبٰارَكَةٍ إِنّٰا كُنّٰا مُنْذِرِينَ کے ذریعے بحث کرو، کیونکہ یہ (آیات) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کے بعد صرف والیانِ امر کے لئے ہے۔
لہذا یہ روایت اس بات پر دلیل ہے کہ شب قدر کو ملائکہ ائمہ طاہرین (علیہم السلام) پر نازل ہوتے ہیں، اور ہمارے اِس دور میں شب قدر کو حضرت امام زمانہ (علیہ السلام) پر نازل ہوتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[الکافی، شیخ کلینی علیہ الرحمہ]
Add new comment