"وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے لحاظ سے اہل بیت (علیہم السلام) کی شان

Sat, 03/16/2019 - 17:22

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے، "وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلے میں چند نکات بیان کیے جارہے ہیں، آخری نکتہ مرحوم ملا صالح مازندرانی کا زیارت کے اس فقرے کے بارے میں بیان نقل کیا جارہا ہے، البتہ یہاں مختصراً بیان کیا گیا ہے۔

"وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے لحاظ سے اہل بیت (علیہم السلام) کی شان

    زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ"، " آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام"۔
پہلے فقرے میں نبوت کا ذکر ہوا ہے اور دوسرے فقرے میں رسالت کا ذکر ہے، مگر فرق یہ ہے کہ نبوت سے مراد، نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا مقام مراد ہے جس مقام سے اہل بیت (علیہم السلام) کا تعلق ہے اور دوسرے فقرے میں رسالت سے مراد خود اہل بیت (علیہم السلام) کا مقام ہے، جو رسالت کی تین قسموں میں سے دوسری قسم ہے، اور رسالت کی پہلی قسم خود رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا مقامِ رسالت ہے اور جو اہل بیت (علیہم السلام) کا مقامِ رسالت ہے، خود یہ رسالت بھی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی رسالت کی بنیاد پر قائم ہے۔
اہل بیت (علیہم السلام) کا مقام رسالت اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ زیارت جامعہ کبیرہ میں ان معصومین حضرات (علیہم السلام) پر سلام کرتے ہوئے اتنے فضائل و کمالات سے پہلے دوسرے ہی فقرے میں ان کے مقامِ رسالت کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔
مرحوم ملاصالح مازندرانی فرماتے ہیں: "وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ" کے سلسلہ میں تحریر فرماتے ہیں: "إذ رسالة النبي (صلى الله عليه وآله) وتبليغه إلى الأمة إلى يوم القيامة استقرت فيهم بأمر الله تعالى... لولاهم لجهل الناس دينهم و شرائع نبيّهم و رجعوا إلى ما كانوا في الجاهليّة"، "کیونکہ نبی (صلّی اللہ علیہ وآلہ) کی رسالت اور آپؐ کی امت کو تبلیغ قیامت کے دن تک اہل بیت علیہم السلام میں قرار پائی اللہ تعالیٰ کے حکم سے... اگر وہ نہ ہوتے تو یقیناً لوگ اپنے دین اور اپنے نبیؐ کے احکام کے بارے میں جاہل رہتے، اور اسی (حالت) کی طرف پلٹ جاتے جیسے جاہلیت میں تھے"۔ [شرح اصول الکافی، ج5، ص296]
۔۔۔۔۔۔
[شرح اصول الکافی،الملا صالح المازندرانی]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 40