خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے حدیث کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے کہ حضرت جبرئیل (علیہ السلام) حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) پر بھی نازل ہوتے تھے۔
زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام"۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کی رحلت کے بعد حضرت جبرئیل (علیہ السلام) کی حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے پاس آمد کے بارے میں فرماتے ہیں: "وَ كَانَ دَخَلَهَا حُزْنٌ شَدِيدٌ عَلَى أَبِيهَا وَ كَانَ يَأْتِيهَا جَبْرَئِيلُ عَلَيهِ السَّلامُ فَيُحْسِنُ عَزَاءَهَا عَلَى أَبِيهَا وَ يُطَيِّبُ نَفْسَهَا وَ يُخْبِرُهَا عَنْ أَبِيهَا وَ مَكَانِهِ وَ يُخْبِرُهَا بِمَا يَكُونُ بَعْدَهَا فِي ذُرِّيَّتِهَا وَ كَانَ عَلِيٌّ عَلَيهِ السَّلامُ يَكْتُبُ ذَلِك"۔ [الکافی، ج۱، ص۲۴۱]
"اور آپؑ اپنے باپ (کی وفات) پر شدت سے غمگین تھیں اور جبرئیل علیہ السلام آپؑ (حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا) کے پاس آتے تھے اور آپؑ کو آپؑ کے باپ (کی وفات) پر تعزیت پیش کرتے تھے اور آپؑ کو تسلی دیتے تھے، آپؑ کو آپؑ کے باپ اور آنحضرتؐ کے مقام کے بارے میں خبر دیتے تھے اور آپؑ کے بعد جو آپؑ کی اولاد سے پیش آئے گا اس بارے میں آپؑ کو خبر دیتے تھے اور حضرت علی علیہ السلام اسے تحریر فرماتے تھے"۔
واضح رہے کہ جبرئیل (علیہ السلام) اور دیگر ملائکہ کی یہی گفتگو کرنے کی وجہ سے حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کو "مُحَدَّثۃ" کا لقب ملا ہے۔
مذکورہ بالا روایت میں "کان یاتیھا جبرئیل علیہ السلام" جبرئیل (علیہ السلام) کا آپؑ کے حضور میں مسلسل آنا، اسی آمد و رفت " مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ" کے معنی میں ہے جو زیارت جامعہ کبیرہ کے اس فقرے میں بیان ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[الکافی، شیخ کلینی علیہ الرحمہ]
[ماخوذ از: ادب فنای مقرّبان، آیت اللہ جوادی آملی]
Add new comment