ملائکہ کے نزول کی بعض صورتیں

Wed, 05/01/2019 - 10:31

خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے ملائکہ اور اہل بیت (علیہم السلام) کا آپس میں تعلق بیان کیا جارہا ہے، اسی ضمن میں ملائکہ کے نزول کی دو صورتوں کا اس مضمون میں تذکرہ کیا ہے۔

ملائکہ کے نزول کی بعض صورتیں

     زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام"۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے مروی ہے: "میرے باپؑ کے پاس سے ایک مرد گزرا جبکہ آپؑ طواف کررہے تھے تو اس نے اپنا ہاتھ آپؑ کے کندھے پر مارا، اس کے بعد عرض کیا: میں آپؑ سے تین چیزوں کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جن کو آپؑ کے علاوہ کوئی اور نہیں جانتا تو آپؑ نے اس کو کوئی جواب نہیں دیا اور سکوت اختیار کیا یہاں تک کہ آپؑ اپنے طواف سے فارغ ہوگئے، پھر حجرہ میں داخل ہوئے تو دو رکعتیں پڑھیں جبکہ میں آپؑ کے ساتھ تھا، جب آپؑ فارغ ہوگئے تو آواز دی: یہ سائل کہاں ہے تو وہ آگیا، پھر آپؑ کے سامنے بیٹھ گیا تو آپؑ نے اس سے فرمایا: سوال کرو تو اس نے آپؑ سے "ن وَ الْقَلَمِ وَ ما يَسْطُرُونَ" کے بارے میں سوال کیا تو آپؑ نے اسے جواب دیا ... تو اس نے عرض کیا: آپؑ نے سچ فرمایا، اور چلا گیا تو میرے باپؑ نے فرمایا: "هَذَا جَبْرَئِيلُ"، "یہ جبرئیل تھے"۔ [علل الشرائع، ج۲، ص۴۰۷]
واضح رہے کہ یہ سوال و جواب کا سلسلہ کچھ طویل تھا جسے ہم نے یہاں پر مختصراً ذکر کیا ہے۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے حسین ابن علاء سے جو آپؑ کے حضور میں شرفیاب تھا، فرمایا: "اے حسین! آپؑ نے اپنا ہاتھ گھر میں موجودہ سرہانوں پر مارتے ہوئے فرمایا: (یہ وہ) سرہانے ہیں کہ کتنی طویل مدت ملائکہ نے ان پر تکیہ لگایا ہے اور ان کے چھوٹے پروں میں سے بعض اوقات ہم نے چنا ہے۔ [الکافی، ج۱، ص۳۹۳]
۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[علل الشرائع، شیخ صدوق]
[الکافی، شیخ کلینی]
[دوسری روایت کا ترجمہ: کچھ ترجمہ مصطفوی سے ماخوذ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
17 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51