حضرت فاطمہ
حضرت زہرا علیها السلام کی یہ فریاد اور اپنے بابا سے شکایت درد و رنج سے بھری تھی جس نے عمر کے ساتھ اپنے والے کافی لوگوں کے دل ہلا دیئے ، جس گھڑی ان لوگوں نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے رونے کی اواز سنی تو خود بھی روتے ہوتے واپس لوٹ گئے مگر عمر اور کچھ لوگ کھڑے رہے اور امام علی علیہ السلام
اہل بیت اطھار علیہم السلام کی ذمہ داری اور اپ کا وظیفہ تھا کہ اسلامی معاشرہ کو حقیقی اسلام کے راستہ سے منحرف ہونے سے روکیں اور مسلمانوں کو ہمیشہ سچے اسلام کا راستہ دیکھاتے رہیں ۔
فاطمی کردار ہر دور کی ضرورت ، ہر دور کی دوا اور ہر دور کا علاج ہے ہر دور کے لئے نمونہ عمل ، آئیڈیل اور اسوہ ہے۔ کیونکہ نمونہ عمل ، اسوہ اور آئیڈیل بننے کے لئے ایک ایسی پہل دار شخصیت اور ایک ایسے بلند کردار کی ضرورت ہے جو آئیڈیل ، اسوہ اور نمونہ عمل بننے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
ایات و روایات نے شادی کو مستحب موکد اور حتی اس سے بھی بالاتر بتایا ہے حتی خاص حالات میں شادی واجب ہے ، (۱) دین اسلام نے تمام ادیان کے مقابل شادی کو اسان بنایا ہے اور معاشرہ میں موجود غلط رسومات اور خرافات سے مقابلہ کیا ہے نیز اس بات کی کوشش ہے کہ شادی کی راہ میں موجود تمام روکاوٹوں کو ختم کردے ،
فَجَعَلَ اللَّهُ الْایمانَ تَطْهیراً لَکُمْ مِنَ الشِّرْکِ
اللہ نے ایمان كو شرك سے پاك ہونے كا وسیلہ قرار دیا
وَ الصَّلاةَ تَنْزیهاً لَکُمْ عَنِ الْکِبْرِ،
نماز کو تكبر سے دور رہنے کیلئے واجب کیا
وَ الزَّکاةَ تَزْکِیَةً لِلنَّفْسِ وَ نِماءً فِی الرِّزْقِ،
خواتین ہر دور میں معاشرہ کا اہم حصہ شمار کی گئی ہیں کیوں کہ ہر سماج کی تعمیر میں ان کا بہت بڑا ہاتھ اور حصہ ہے مگر یہ کردار اس وقت بہتر طریقہ سے ادا ہوگا جب ان کے پاس بھی کوئی مناسب ائڈیل اور نمونہ عمل موجود ہو، گناہوں اور خطاوں سے پاک حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت سے بہتر کون نمونہ عمل بن س
خلاصہ: انسان کے لئے حضرت فاطمۂ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی مکمل تاریخ حیات اعجاز آفرین ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) نے امامت اور ولایت کے دفاع کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی بھی کمی نہیں کی۔